امام خمینی(رح) کا انقلاب نـور، سرزمین ایران پـر

امام خمینی(رح) کا انقلاب نـور، سرزمین ایران پـر

امام خمینی(رح): ملوکیت کا خاتمہ، ایرانی عوام کی حکمرانی، اسلامی تصور حیات اور انقلاب۔

امام خمینی(رح): ملوکیت کا خاتمہ، ایرانی عوام کی حکمرانی، اسلامی تصور حیات اور انقلاب۔

امام خمینی(رح) کی اخلاص سے بهرپور جدوجہد اور کامیابی، تاریخ انسانی کا ایک سنہرا باب ہے، جن کی بابصیرت قیادت میں کامیاب ہونے والا انقلاب، غور و خوض کرنے والوں کےلئے بہت سارے حقائق تک رسائی حاصل کرنے کو ممکن بنا دیتا ہے۔

انقلاب اسلامی کی کامیابی نے دنیا کے کمزور طبقوں کی مایوسی کی تاریکی سے بھری دنیا میں امید کا چراغ روشن کیا، استکبار نے دنیا میں مسلمانوں کی تحقیر کرنے کو اپنا فرض بنا رکها تها، اسلام کو ایک ناتوان، فرسودہ و ترقی کے مخالف دین کے طور پر پہچانوایا تھا اور دنیا والوں کے ذہنوں میں اس بات کو راسخ کیا گیا تھا کہ امریکہ کی طاقت سب سے بڑی طاقت ہے۔ علم، ترقی، خوشحالی، امن اور سکون کے حصول کا واحد سرچشمہ امریکہ ہے۔ اگر مسلمان خوشحال زندگی کے متلاشی ہیں تو لامحالہ مسلمانوں کو امریکہ کی غلامی قبول کرنی پڑےگی۔ سپر طاقت کو اپنے سر کا تاج بنانا پڑےگا اور اس کے بنائے ہوئے تمام قوانین پر عمل کرنا پڑےگا۔ بصورت دیگر، مسلمانوں کےلئے نہ علم کا حصول ممکن ہے اور نہ ہی خوشحال زندگی میسر ہوگی۔

یوں مسلمانوں کو جگہ جگہ پر امریکہ نے اپنی غلامی میں زندگی گزارنے پر مجبور کر رکها تھا۔ تمام مسلم ممالک امریکہ کے زیرنگین تھے، اس نے جگہ جگہ "پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو" کی پالیسی پر عمل کیا۔ مسلمانوں میں تفرقہ ڈالا، مسلمانوں کے اتحاد پر کاری ضرب لگائی، انہیں عرب و عجم میں، فرقوں و عقیدوں میں تقسیم کیا اور اپنے من پسند حکمرانوں کو اسلامی ممالک پر مسلط کرکے مسلمانوں کی جان، مال اور آبرو سے کھیلتا رہا۔

اچانک ایران کی سرزمین پر امام خمینی(رح) کا انقلاب نور بن کر ظاہر ہوا، جس نے نہ صرف ایرانیوں کو ظلم اور ستم کی ظلمت سے باہر نکالا، بلکہ یہ نور منفجر ہوا اور اس نے تمام عالم اسلام کو منور کر دیا، یعنی انقلاب اسلامی حقیقت میں انفجار نور تھا۔ امام خمینی(رح) کا انقلاب اگرچہ ایران کی سرزمین پر ظاہر ہوا، مگر اس انقلاب کے اثرات اور برکات ہرگز ایران تک محدود نہیں رہے، بلکہ عالم شرق و غرب کے مسلمانوں کو بھی اس کے اثرات و برکات اور فوائد نے سعید و خوشبخت کیا۔ ایران میں انقلاب کی کامیابی کے عرصہ بعد عالم اسلام میں انقلاب کے ثمرات آہستہ آہستہ پھیلنے لگے۔

امام خمینی(رح) کے انقلاب کا سب سے بڑا اثر یہ ہوا کہ استعمار اور طاغوت پر، اسلام کی طاقت نمایاں ہوگئی، انہیں مسلمانوں کے ایمان کا اندازہ ہوا، ان کے غرور اور تکبر کا سر نیچے ہوگیا۔

انقلاب ایران دنیا کے عظیم ترین انقلابوں میں سرفہرست شمار ہوتا ہے۔ اس انقلاب نے پوری دنیا میں ایک تہلکہ و ہل چل مچا دی ہے، یہ صحیح معنوں میں ایک اسلامی و عوامی انقلاب ہے، جس کی راہنمائی دانشوروں نے کی، اس عظیم جدوجہد کی صف اول میں مسلمان دینی طبقے، طلباء، مزدور، کسان اور کاریگر تھے۔ ان کی قیادت زمانے کی نبض پر ہاتھ رکھنے والے عظیم جامع الشرائط فقیہ امام خمینی(رح) کر رہے تھے۔ یہ طے ہےکہ امام خمینی(رح) کی بے مثال و لازوال جدوجہد اور جذبہ ایمانی کے بغیر یہ انقلاب کبھی پایہ تکمیل تک نہ پہنچتا۔

امام خمینی(رح) کے افکار عالیہ اور اہداف مقدسہ میں "ملوکیت کا خاتمہ"، "ایرانی عوام کی حکمرانی"، "اسلامی تصور حیات اور انقلاب" تھا۔ اسی لئے حضرت امام کے انقلاب سے ہر غیر متعصب غور کرنے والا متاثر ہوا، خواہ وہ مسلم ہو یا غیر مسلم۔

 

اسلام ٹائمز سے اقتباس

ای میل کریں