کھڑے زیارت عاشورا پڑھتے تھے

کھڑے زیارت عاشورا پڑھتے تھے

آپ ایسی سرزمین پر، زیارت عاشورا پڑھ رہے تھے!

نوفل لوشاٹو میں، پہلی محرم، وہی رات تھی جب ایرانی عوام چھتوں پر تکبیرکی صدائیں بلند کر رہے تھے۔ اسی رات کسی نے تہران سے فون کیا اور کہا میں فون کا ریسور کھڑکی کے قریب رکھتا ہوں تاکہ عوام کی تکبیر کی صدائیں جو گولیوں کے ساتھ خلط ہوچکیں ہیں، سُنیں؛ ہم نے آواز ریکارڈ کیا اور امام(رح) کی خدمت میں لے گئے۔ لیکن ہم نے دیکھا کمرے میں امام کے ہاتھ میں تسبیح ہے اور کھڑے ذکر پڑھ رہے ہیں۔ ہم نے زیادہ توجہ کی، معلوم ہوا کہ آپ زیارت عاشورا پڑھ رہے تھے۔ جبکہ ہم محرم کے مہینے کے مسائل کی طرف بالکل متوجہ نہیں تھے، آپ ایسی سرزمین پر، زیارت عاشورا پڑھ رہے تھے! شاید پہلی مرتبہ وہاں، پڑھا جا رہا تھا۔

 

ماخذ: برداشت هایی از سیره امام خمینی(رح)، ج3، ص41 

ای میل کریں