امام کربلا میں، تا سو عا اور عاشورا کے دن امام حسین (ع) کےلئے عزاداری کی مجلس منعقد کرتے تھے اور مجلس میں مصیبت بھی پڑھی جاتی تھی؛ امام ابتدا سے آخر تک مجلس میں حاضر رہتے تھے ۔ ۔ ۔
امام اس بات کے پابند تھے کہ عزاداری کے اہم دنوں میں اور خاص کر روز عاشورا مجلس عزا منعقد کریں اور عام طور سے وہی سنتی مصیبت پڑھنے والے ذاکرین اہل بیت (ع) آتے اور امام کے قریب بیٹھتے تھے اور مصیبت پڑھتے تھے؛ امام روتے تھے،وہی سنتی(عام رائج) اشعار پڑھتے تھے اور امام کی صحت و طبیعت کاخاص خیال رکھنے کی کوشش کرتے تھے؛کیونکہ امام اس قدر اہل بیت (ع) کے شیفتہ و عاشق تھے کہ ممکن تھا کہ زیادہ رونے، کی وجہ سےطبیعت خراب ہوجائے ۔ امام ان حالات اور دنوں میں اُنچی آواز سے روتے تھے ۔ (برداشت هایی از سیره امام خمینی، ج3، ص 33)(143کلمات)