اے خمینی! اے حسینی! اے امام انقلاب!

اے خمینی! اے حسینی! اے امام انقلاب!

وحدت اسلام پر ہے نرغہ کفر ونفاق // ملت ایران سے ہے انتقام انقلاب

اے خمینی اے حسینی اے امام انقلاب

آپ کے اسلام کو لاکھوں سلام انقلاب

یوں لیا نوک زباں سے آپ نے کار قلم

نقش ہر لوح زباں پر اب ہے نام انقلاب

چونک اٹھے خواب اجل سے قوم کے مردہ ضمیر

اس طرح کانوں میں گونجا ہے پیام انقلاب

عرصہ گیتی ہے اب جولانگہ عزم وعمل

علم کے ہاتھوں میں ہے جب سے زمام انقلاب

ہیں بقدر ظرف پیمانے دلوں کے اک طرف

اک طرف بزم جہاں میں دور جام انقلاب

ناریوں کے خانہ دل جل رہے ہیں اک طرف

نور افشاں اک طرف ماہ تمام انقلاب

کوئی ڈوبا پستیوں میں کوئی ساحل سے لگا

صورت سیل رواں ہے فیض عام انقلاب

ٹھوکروں میں ہیں رہ دین خدا کے راہزن

عازم منزل ہے پیک تیز گام انقلاب

روز افزوں ہے نظام نبض باطل کا خلل

ہورہا ہے جس قدر محکم نظام انقلاب

کررہے ہیں دین کے دشمن بھی چرچا دین کا

ہے دلوں پر ہیبت اوج مقام انقلاب

حملہ آور بھی دہائی دے رہے ہیں امن کی

دیکھ کر میدان میں زور حسام انقلاب

نفس کے بندے اسی خطرے سے اب بدحال ہیں

ہو نہ جائے دل کی آزادی غلام انقلاب

وحدت اسلام پر ہے نرغہ کفر ونفاق

ملت ایران سے ہے انتقام انقلاب

تا قیامت جائے گی احیائے ملت کی ندا

ہے سفیر دولت قائم قیام انقلاب

طائر تخئیل باقر تھا زمیں گیر جمود

مائل پرواز ہے اب سوئے بام انقلاب

 

مولانا سید محمد باقر جوراسی

بشکریہ:عالمی سہارا {ہندوستان}

ای میل کریں