شرعی حق اور عوامی اعتماد کی بناپر، ملکی باگ دوڑ انقلابی کونسل کے سپرد کرتا ہوں

شرعی حق اور عوامی اعتماد کی بناپر، ملکی باگ دوڑ انقلابی کونسل کے سپرد کرتا ہوں

ان حالات اور شرائط میں قانون سازی کی خلا پر کرنے کی غرض سے انقلابی کونسل وجود میں آیا اور اپنی فعالیت کا اعلان کیا۔

سنہ 1357 کے دسوے مہینے کی 22 تاریخ (12 جنوری 1979ء) کو ملک میں'' انقلابی کونسل''، سیاسی طاقت کا سب سے پہلا اہم ترین رکن اور حضرت امام خمینی(رح) کے بعد اہم فیصلوں کا سب سے اعلی مرکز کے طورپر، امام (رح) کے پیغام سے وجود میں آیا۔  

اس شورا کی بنیاد، اسی سال کے آذر کے مہینے، پریس میں امام خمینی(رح) کی تحریک کے اہم شخصیات منجملہ آیت اللہ مطہری، آیت اللہ طالقانی، آیت اللہ بہشتی و غیرہ کے صلاح و مشورہ سے رکھی گئی۔

بنیادی اعضا اور شخصیات: آیت اللہ استاد مرتضی مطهری، آیت اللہ ڈاکٹر بھشتی، حجۃ الاسلام ہاشمی رفسنجانی، آیت اللہ موسوی اردبیلی اور ڈاکٹر محمد جواد باهنر تھے، بعد میں آیت اللہ خامنہ ای، آیت اللہ طالقانی، حجۃ الاسلام مھدوی کنی، انجنیئر بازرگان، ڈاکٹر سحابی، حاج سید جوادی،  مهندس کتیرایی، جنرل قرنی، بریگیڈیئر مسعودی اور عباس شیبانی بھی اضافہ ہوئے۔

امام (رح) نے اپنے انتہائی اہم پیغام میں جو 22 دی 1357 ھ،ش (12 جنوری 1979ء) کو ملک سے شاہ فرار ہونے سے پہلے نشر کیا: " شرعی حق اور ایرانی عوام کی اکثریت کا مجھ پر اعتماد ثابت اور واضح ہونے کی بناپر، ملت کے اسلامی اہداف کے تحقق کےلئے، ایک شورا  " انقلابی کونسل " کے نام سے تاسیس کی گئی ہے جو با صلاحیت مسلمان، دیندار، فرض شناس اور قابل اعتماد اور با وثوق افراد پر مشتمل ہے۔ یہ شورا جلد اپنا کام شروع کرےگا۔  اس شورا کے اعضا پہلی مناسب فرصت میں اعلان کیا جائے گا۔ یہ شورا خاص اور معین امور کے انجام دہی کےلئے منتخب ہوا ہے؛ عبوری حکومت کی تاسیس اور شرائط کا جائزہ لینا اور عبوری حکومت کے بنیادی مقدمات کو فراہم کرنا ہے۔ جو پہلی مناسب اور بہتر فرصت نظر آتے ہی قوم کے سامنے اعلان اور اپنے کام کا آغاز کرے گا۔ (صحیفه امام، ج5، ص426)

انقلاب کی کامیابی کے ساتھ، جب ملک میں کوئی انقلابی ادارہ،  قانونی یا غیر قانونی، نہیں تھا، ان حالات اور شرائط میں قانون سازی کی خلا پر کرنے کی غرض سے انقلابی کونسل وجود میں آیا اور اپنی فعالیت کا اعلان کیا۔

انقلاب کے بعد سیاسی ڈھانچےکی ساخت کا تعیین کیسے اور کس طرح کیا جائے اور حکومت تشکیل دینے کے اصول اور طریقے کیا ہیں؟ جیسے مباحث، قومی  اسلامی پارلیمنٹ کی تشکیل، آئین اور قانون کی تاسیس کرنے والوں کی کمیٹی کا اعلان، اس دور میں انقلابی کونسل کے اہم ایجنڈوں میں شمار ہوتے تھے۔

شورا کی صدارت ابتدا میں آیت اللہ مطہری کے پاس تھی، بعد میں آیت اللہ طالقانی، پھر ڈاکٹر بہشتی اور آخر میں انجنیئر بازرگان نے قبول کیا۔


ماخذ: جماران خبررساں ویب سائٹ

ای میل کریں