شاہد یونیورسٹی کے پروفیسر نے کہا: امام خمینی علیہ الرحمہ اخلاق کے سلسلہ میں بہت تاکید کرتے تھے ، آپ کے بیانات میں ملتا ہے کہ ہم ذمہ داری انجام دینے کے لئے کہا گیا ہے ، نتیجہ حاصل کرنے کے لئے نہیں ۔
شبستان نیوز ایجنسی کے سماجی نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق ،شاہد یونیورسٹی کے پروفیسر جناب علی مرشدی زاد نے ، امام خمینی اور دور حاضر کے سیاسی اسلام کے نظریہ پر ہونے والی خصوصی علمی نشتتوں میں ، امام خمینی کے سیاسی نظریہ میں اخلاق اور سیاست کے درمیان رابطہ کے موضوع پر ہونے والی پہلی بین الاقوامی کانفرانس میں امام خمینی کی نظر میں ذمہ داری پسند سیاسی اخلاق کے عنوان سے اپنا تحقیقی مضمون پیش کرتے ہوئے کہا کہ : اخلاق ان موضوعات میں سے ہے کہ جن پر امام خمینی بہت توجہ کرتے تھے ۔
انہوں نے کہا: مغربی فلسفہ میں اخلاق شروع ہی اس جملہ سے ہوتا ہے کہ جو چیز اپنے لئے پسند نہیں کرتے ہو وہ دوسروں کے لئے بھی پسند نہ کرو۔
انہوں نے کہا: تین طرح کے مکاتب اخلاق پائے جاتے ہیں ؛۱۔ ذمہ داری پسند۔ ۲۔ نتیجہ پسند۔ ۳۔ فضیلت پسند، امام خمینی اخلاق کے یقینی ہونے پر تاکید کرتے تھے اور آپ کے بیانا ت میں آیا ہے کہ : ہمیں ذمہ داری ادا کرنا ہے ، نتیجہ سے ہمیں کوئی سروکار نہیں (نتیجہ خدا کے ہاتھ میں ہے )۔
مرشدی زاد نے کہا: فقہی بحثوں میں بھی احکام اولیہ کے مقابلہ میں احکام ثانویہ پر امام خمینی کا زیادہ عقیدہ ہے اور آپ کا کہنا ہے کہ : مجبوری کی حالت میں کچھ عرصہ تک حکم اولیہ کی جگہ حکم ثانویہ آسکتا ہے ، آپ فرماتے ہیں جب اسلامی حکومت کی سیاست اور مصلحت درپیش ہو تو حتیٰ دینی واجبات کو بھی وقتی طور پر معطل کیا جا سکتاہے ۔
قابل ذکر ہے کہ امام خمینی اور دور حاضر کے سیاسی اسلام کے نظریہ پر ہونے والی خصوصی علمی نشتتوں میں ، امام خمینی کے سیاسی نظریہ میں اخلاق اور سیاست کے درمیان رابطہ کے موضوع پر ہونے والی پہلی بین الاقوامی کانفرانس منعقد ہوئی جس میں شاہد یونیورسٹی کے پروفیسر علی مرشدی زاد نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔