وہ {رضاخان پہلوی} دیکھ رہے تھے کہ جو مجالس ایران میں بپا ہوتی ہیں، وعظ و خطابت کی مجالس، عزاداری اور مصائب کی مجالس، ممکن تھا کہ ان کے لئے "مضر" ہوں!!۔۔۔ انھوں نے مجالس کو مکمل طور پر نیست و نابود کیا۔ انھوں نے اس فعال قوت سے قوت چھین لی۔

 صحیفه امام، ج7 ص354

ای میل کریں