آہ ! امام خمینی (رح)

آہ ! امام خمینی (رح)

جو طاقتیں تھیں بڑی وہ بھی کانپ کانپ اٹھیں // کسی کو سامنے آنے کا حوصلہ نہ رہا

اداس موت ہے اب زیست میں مزا نہ رہا

 فقیہ عصر، وہ مصلح ، وہ پارسا نہ رہا

 گزارتا تھا شب و روز جو عبادت میں

 بقائے دیں کے سوا جس کا مدعا نہ رہا

 خدا یا خیر کہ امواج میں تلاطم ہے

 ہماری کشتی امت کا ناخدا نہ رہا

 وہ ایک شخص جو تنہا تھا سب پہ بھاری تھا

 بجز خدا جسے کچھ خوفِ ماسوا نہ رہا

 جو طاقتیں تھیں بڑی وہ بھی کانپ کانپ اٹھیں

 کسی کو سامنے آنے کا حوصلہ نہ رہا

 تمام کام جو کرنے تھے اس نے کرڈالے

 وہ کامیاب رہا موت سے گلا نہ رہا

 زمین اداس ، فلک سرخ گوں ہوا نقوی

 ہمار ے دور کا وہ آیتِ خدا نہ رہا

 

سید محمود نقوی(ہندوستان)

ای میل کریں