حج

اگر عمداً طواف اور سعی کو تقصیر سے پہلے انجام دے تو کیا اعاده واجب ہے؟

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 160

سوال: اگر عمداً طواف اور سعی کو تقصیر سے پہلے انجام دے تو کیا اعاده واجب ہے؟

جواب: واجب ہے کہ طواف اور سعی، تقصیر یا سرمنڈوانے کے بعد ہولیکن اگرعمداً طواف اورسعی کوپہلے انجام دے توواجب ہے کہ وہ واپس لوٹے اورتقصیر کرے یاسرمنڈوائے اورپھرطواف، نماز طواف اورسعی کااعادہ کرے اوراس پر ایک گوسفند کا کفارہ واجب ہے اورجوشخص جان بوجھ کرطواف کوپہلے انجام دے تواس کابھی یہی حکم ہے ۔البتہ سعی کومقدم کرنے کا کفارہ نہیں ہے اگرچہ اعادہ کرکے ترتیب حاصل کرکے انجام دینا واجب ہے لیکن اگرحکم نہ جاننے کی وجہ سے یابھول کرغلطی سے طواف اورسعی کوتقصیر یاسرمنڈوانے پر مقدم کرے توبھی اسی طرح ہے (کہ واپس لوٹے اورتقصیر کر ے یاسرمنڈوائے اورپھران کااعادہ کرے) مگرکفارہ میں ، کفارہ اس پر (واجب)نہیں  ہے ۔

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 160

ای میل کریں