حج

احرام میں شکار کی وضاحت کیجئے؟

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 122

سوال: احرام میں شکار کی وضاحت کیجئے؟

جواب: شکار کرنے کے لحاظ سے، کھانے کے لحاظ سے چاہے محل ہی میں شکار کیوں  نہ کیا ہو اور شکار کی طرف اشارہ کرنے کے لحاظ سے، شکار کرنے میں  راہنمائی کرنے کے لحاظ سے، باندھنے اورذبح کرنے کے لحاظ سے (حرام ہے اوراسی طرح اس کے) انڈے اوربچے (بھی حرام ہیں) پس اگر محرم نے اسے ذبح کردیا ہو تو بنا برمشہور وہ مردار کے حکم میں  ہوگا او ریہی احوط ہے اور پرندے حتیٰ کہ ٹڈی بھی خشکی کے جانور کے شکار کے حکم میں ہیں اور احتیاط یہ ہے کہ شہد کی مکھی اور چیونٹی اگراسے تکلیف نہ پہنچائیں تو انہیں جان سے نہ مارے اورشکار کے بہت سے احکام ہیں  چونکہ ان کی ضرورت نہیں  پڑتی اس لئے ہم ان کاذکر نہیں کررہے۔


تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 122

ای میل کریں