حج

رجب کے عمرہ کی ادائیگی کاارادہ ہے اوراحرام کومیقات تک ٹالنے کی صورت میں عمرہ کے ضائع ہونے کا خدشہ ہے؛ کیا اس حالت میں میقات سے پہلے احرام باندھ سکتا ہے؟

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 111

سوال: رجب کے عمرہ کی ادائیگی کاارادہ ہے اوراحرام کومیقات تک ٹالنے کی صورت میں عمرہ کے ضائع ہونے کا خدشہ ہے؛ کیا اس حالت میں میقات سے پہلے احرام باندھ سکتا ہے؟

جواب: جب رجب کے عمرہ کی ادائیگی کا ارادہ کرے اوراحرام کو میقات تک ٹالنے کی صورت میں اس عمرہ کے ضائع ہونے کا خدشہ ہو تو میقات سے پہلے احرام باندھنا جائز ہے اور یہ عمرہ رجب کا عمرہ شمار کیا جائے گا اگرچہ اس کے باقی اعمال شعبان میں انجام دئیے جائیں  اور بہتر احتیاط یہ ہے کہ اس احرام کی میقات میں تجدید کی جائے جیساکہ احوط یہ ہے کہ آخری وقت تک تاخیر کی جائے اگرچہ ظاہریہ ہے کہ تنگی وقت سے پہلے (بھی) یہ احرام باندھنا جائز ہے جب معلوم ہوکہ میقات تک تاخیر کرنے کی صورت میں  احرام کو (رجب میں) ادا نہیں  کیا جاسکتا اورظاہر یہ ہے کہ (اس حکم میں) مستحب اور واجب عمرہ اور نذر کیے گئے (عمرہ) اوران جیسے دوسرے عمروں  کے درمیان کوئی فرق نہیں  ۔

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 111

ای میل کریں