حج

اگر کوئی کسی شخص کی جانب سے کسی خاص سال میں خود حج کرنے کی شرط کے ساتھ اجیر بنے اور پھر اسی سال خود حج کرنے کی شرط کے ساتھ کسی اور کی طرف سے بھی اجیر بنے تو کس طرح دونوں اجارے صحیح ہے؟

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 94

سوال: اگر کوئی کسی شخص کی جانب سے کسی خاص سال میں خود حج کرنے کی شرط  کے ساتھ اجیر بنے اورپھراسی سال خود حج کرنے کی شرط  کے ساتھ کسی اور کی طرف سے بھی اجیر بنے تو کس طرح دونوں اجارے صحیح ہے؟

جواب: اگرکوئی کسی شخص کی جانب سے کسی خاص سال میں  خود حج کرنے کی شرط کے ساتھ اجیر بنے اور پھر اسی سال خود حج کرنے کی شرط کے ساتھ کسی اورکی طرف سے بھی اجیر بنے تودوسرا اجارہ باطل ہوگا اور اگر ان دونوں  یاکسی ایک میں خود حج کرنے کی شرط نہ ہوتو پھر دونوں اجارے صحیح ہیں  اوراسی طرح (دونوں اجارے صحیح ہیں) اگر دونوں  یاکسی ایک کی ادائیگی کا زمانے وسیع ہو یا پھر دونوں یا کسی ایک میں  کوئی قید وشرط نہ ہوجبکہ ان دونوں  کاانصراف جلد ادا کرنے کی طرف نہ ہو(کہ جس کی وجہ سے دونوں کوایک ہی سال میں  ادا کرنا ضروری سمجھاجائے ) اگر وہ اجارے ایک ہی زمانے میں  اورخود اداکرنے کی شرط کے ساتھ ایک ہی وقت میں  اکھٹے ہوجائیں  تودونوں  باطل ہوجائیں  گے ۔

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 94

ای میل کریں