حج

کیا مستحب حج میں تبرعاً یا اجارے کے ذریعے چند افراد کا مردے یا زندہ شخص کی جانب سے ایک ہی سال میں نائب بننا جائز ہے؟

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 81

سوال: کیا مستحب حج میں  تبرعاً یا اجارے کے ذریعے چند افراد کا مردے یا زندہ شخص کی جانب سے ایک ہی سال میں  نائب بننا جائز ہے؟

جواب: جی ہاں! بلکہ یہ واجب حج میں  بھی جائز ہے جیساکہ کسی مردے کے ذمہ دومختلف قسم کے حج ہوں  جیسے حجہ الاسلام اورنذر کاحج یاایک ہی قسم کے دوحج ہوں  جیسے نذر کے ذریعے دوحج واجب ہوجائیں  لیکن ایسے زندہ شخص کی جانب سے جو (حج کی) ادائیگی سے معذور ہونذری حج کیلئے نائب بنانے میں  اشکال ہے جیساکہ بیان ہوچکا ہے ۔اسی طرح جائز ہے کہ اگران دوحجوں  میں  سے ایک واجب ہواوردوسرا مستحب بلکہ جائز ہے ایک ہی واجب حج مثلاً حجہ الاسلام کے لئے ایک ہی سال میں  دوافراد کواجیر کر لیا جائے اورہر ایک کی جانب سے واجب کی نیت کرنا صحیح ہے اگرچہ ان میں  سے ایک نے پہلے شروع کردیا ہولیکن ان دونوں  کوایک ساتھ ختم کرنے کا لحاظ رکھنا ہوگا۔

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 81

ای میل کریں