اگرتمام شرائط حج موجود ہونے کے باوجود جان بوجھ کرحج کوترک کردے تو کیا حج اس کے ذمے باقی رہے گا؟

اگرتمام شرائط حج موجود ہونے کے باوجود جان بوجھ کرحج کوترک کردے تو کیا حج اس کے ذمے باقی رہے گا؟

اگرتمام شرائط حج موجود ہونے کے باوجود جان بوجھ کرحج کوترک کردے توحج اس کے ذمے باقی رہے گابشرطیکہ اعمال تمام کرنے تک یہ شرائط باقی رہیں۔ اگربعض شرائط موجود نہ ہوں

سوال: اگرتمام شرائط حج موجود ہونے کے باوجود جان بوجھ کرحج کوترک کردے تو کیا حج اس کے ذمے باقی رہے گا؟

جواب: اگرتمام شرائط حج موجود ہونے کے باوجود جان بوجھ کرحج کوترک کردے توحج اس کے ذمے باقی رہے گابشرطیکہ اعمال تمام کرنے تک یہ شرائط باقی رہیں۔ اگربعض شرائط موجود نہ ہوں  اورحج کرلے تواگر وہ شرط بالغ ہونے کی ہے تویہ حج کافی نہ ہوگا۔مگر یہ کہ وہ موقفین سے پہلے بالغ ہوجائے اس صورت میں  اقویٰ یہ ہے کہ حجۃ الاسلام سے کافی ہے اوریہی حکم ہے اگروہ مالی استطاعت نہ ہونے کی صورت میں  حج کرے ۔ اگر راستے کی پرامن نہ ہونے یاجسم کی سلامتی نہ ہونے یاحرج موجود ہونے کی صورت میں  حج کرلے تواگراحرام سے پہلے استطاعت پیدا کرلے اورعذر برطرف ہوجائے توحج صحیح اورمجزی ہوگا۔اس جگہ کے برخلاف کہ جہاں  وہ شرط حال احرام سے لے کر اعمال تما م ہونے تک فاقد ہو،لہذااگر خود حج حرج شمار ہویا اس کی جان کے لئے باعث ضرر ہواگرچہ بعض اجزاء حج کی وجہ سے ایسا ہوتوظاہراً یہ کافی نہیں  ہے ۔

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 81

ای میل کریں