خمس

اگر مجتہد جامع الشرائط اس شہر میں نہ رہتا ہوکہ جس میں خمس نکالا گیا ہے توسہم امام کو کیا کریں؟

تحریر الوسیلة، ج 2، ص 66

سوال: اگر مجتہد جامع الشرائط اس شہر میں  نہ رہتا ہوکہ جس میں  خمس نکالا گیا ہے تو سہم امام کو کیا کریں؟

جواب: اگر مجتہد جامع الشرائط اس شہر میں  نہ رہتا ہوکہ جس میں  خمس نکالا گیا ہے توسہم امام اسے منتقل کرنا لازم ہے یاپھر اس سے اجازت لے کر اپنے شہر میں  خرچ کرے بلکہ اقویٰ یہ ہے کہ اگرمجتہد اس کے اپنے شہر میں  ہی موجود ہوتو بھی خمس کومنتقل کرنا اس پر لازم ہوبلکہ بہتر اوراحوط یہ ہے کہ اگر دوسرے شہر میں  کوئی افضل شخص ہے یابعض ترجیحات موجود ہیں  تووہاں  منتقل کرے اوراگر جس مجتہد کی وہ تقلید کرنا ہے وہ دوسرے شہر میں  رہتا ہے تواس کی منتقل کر نا لازم ہے مگریہ کہ وہ اسے اجازت دیدے کہ وہ اپنے شہر میں  صرف کرلے یااس کے اپنے شہر کے مجتہد کی نظر میں  مصرف خمس اس کے مرجع تقلید کے نظریہ کے موافق ہویا اس کے نظریہ کے مطابق عمل کرے ۔

تحریر الوسیلة، ج 2، ص 66

ای میل کریں