خمس

کیا جس سرمائے کی کسی کوضرورت ہواسے سال کے مخارج میں شمار کیاجائے گا؟

تحریر الوسیلة، ج 2، ص 58

سوال: کیا جس سرمائے کی کسی کوضرورت ہواسے سال کے مخارج میں  شمار کیاجائے گا؟

جواب: احوط بلکہ اقویٰ یہ ہے کہ جس سرمائے کی کسی کوضرورت ہواسے سال کے مخارج میں  شمار نہیں  کیاجائے گا۔لہذا اگرکسب وکار سے کسی کویہ آمدنی ہوئی ہوتواس پراس خمس کی ادائیگی واجب ہے مگریہ کہ اسے حفظ آبرو یااپنے حسب حال گزر بسر کے لئے اس تمام رقم کی ضرورت ہو،مثلاً فرضاً اس کا خمس نکالنے کی وجہ سے اس کاکام اس قدر گرجائے کہ جواس کے لائق حال نہ ہویایہ کہ پھر اس کے اخراجات پورے نہ ہوسکیں ۔ پس اگرمال کسی کے اپنے پاس نہ ہواوروہ اسے اجارہ وغیرہ پردے کر کچھ فائدہ حاصل کرلے اوراسے اپنا اصل سرمایہ قرار دے کرتجارت کرنا چاہے تاکہ اس سے تجارت کرسکے تواس پر اس کاخمس نکالنا واجب ہے ۔یہی حکم اس ملکیت کے لئے ہے کہ جسے وہ کسب کی آمدنی سے اس لئے خریدے کہ اس کی منافع سے استفادہ کرسکے۔

تحریر الوسیلة، ج 2، ص 58

ای میل کریں