سوال: گائے کے لئے کتنے نصاب ہیں؟
جواب: گائے کے لئے دونصاب ہیں کہ جس میں بھینس بھی شامل ہے : ایک تیس کا حساب ہے اوردوسرا چالیس کا،ہرتیس عدد کے لئے دوسرے سال میں داخل ایک گائے (تبیع،تبیعہ ) دی جائے گی۔ہر چالیس کے لئے تیسرے سال میں داخل مادہ ایک گائے (مسنتہ ) دی جائے گی۔یہاں پر حتیٰ الاامکان مطابقت کومحلوظ رکھنا چاہئے ۔پس تیس کے عدد میں ایک گائے یابیل دیاجائے گاکہ جودوسرے سال میں داخل ہواورچالیس کے عدد میں ایک گائے دے گاکہ جوتیسرے سال میں داخل ہوچکی ہواورجب تک تعداد ساٹھ تک نہ پہنچے کچھ واجب نہیں ہے اورجب تیس تیس یاچالیس چالیس یاہردوکے لحاظ سے حساب ہوسکے توجوں ہی تعداد ساٹھ تک پہنچ جائے توپھر یہ تصور نہیں ہوسکتا کہ عقود میں اعداد اصلی سے مطابقت نہ ہولہذا ساٹھ کے لئے تیس کاحساب سے دیکھنا ہوگااوردوسرے سال میں داخل دوگائیں دینا ہوں گی اورستر کے لئے تیس اورچالیس کاحساب سے دیکھنا ہوگااوردوسرے سال میں داخل ایک بیل اورتیسرے سال میں داخل ایک گائے دی جائے گی اوراسی صورت میں چالیس چالیس کاحساب ہوگااورتیسرے سال میں داخل دوگائیں دی جائیں گی اوراگرنوے ہوں توتین تیس کاحساب ہوگااوردوسرے سال میں داخل تین گائیں دی جائی گی اوراگرسوکاعدد ہوتودوتیس اورایک چالیس کاحساب ہوگااوریوں دوسرے سال میں داخل دوگائیں اورتیسرے سال میں داخل ایک گائے دی جائے گی ۔ایک سودس ہوں تودو چالیس اورایک تیس کاحساب ہوگااوراگرایک سوبیس ہوں توپھر اختیار ہے چاہے چار تیس کاحساب کرے یا تیس چالیس کا۔
تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 10