زکات

اگرمال زکات دو یا بیشتر افراد کے درمیان مشترک ہوتو زکات کس طرح حساب ہوگا؟

اگرمال زکات دو یا بیشتر افراد کے درمیان مشترک ہو تو ہر حصہ کا الگ حساب ہوگا نہ کہ تمام حصوں کا مجموع

سوال:  اگرمال زکات دو یا بیشتر افراد کے درمیان مشترک ہو تو زکات کس طرح حساب ہوگا؟

جواب:  اگرمال زکات دو یا بیشتر افراد کے درمیان مشترک ہو تو ہر حصہ کا الگ حساب ہوگا نہ کہ تمام حصوں  کا مجموع ،لہذا جس کسی کابھی حصہ حد نصاب تک پہنچ جائے اس پر زکات واجب ہے اوراس پر نہیں کہ جس کا حصہ حد نصاب تک نہ پہنچے ۔

تحریر الوسیلہ، ج 2، ص 7

ای میل کریں