سوال: اعتکاف کی حالت میں، کن حالات میں مسجد سے باہر نکلنا جائز ہے؟
جواب: مجبوری کی صورت میں جن مواقع پر مسجد سے باہر جانا مباح ہے ان میں گواہی دینا اور مریض کی عیادت کرنا بھی شامل ہے البتہ اس صورت میں جب کہ مریض کے ساتھ اس کا ایسا تعلق ہو کہ عرفاً اس کی عیادت کرنا اس کے لئے ناگزیر امور میں شمار ہوتا ہو اور یہی کیفیت ہے تشیع جنازہ کی، مسافر کو رخصت کرنے اور اس کے استقبال و غیرہ کی اگر چہ ان میں سے کوئی بھی اس کے لئے معین نہ ہو اور اس کا عمومی معیار یہ ہے کہ ہر وہ کام جس کے لئے عقلاً، شرعاً یا عرفاً مسجد سے باہر جانا ضروری ہو، چاہے وہ کام واجب ہو چاہے ترحیجی، خواہ امور دنیاسے متعلق ہو اور خواہ امور آخرت سے متعلق، چاہے اسے ترک کرنے میں نقصان ہو چاہے نہ ہو البتہ احتیاط یہ ہے کہ خیال رکھے اور نزدیک راستے کا اور مقدار ضرورت پر اکتفاء کرے اور (مسجد سے باہر جائے تو) ممکن ہو تو سائے میں نہ بیٹھنا واجب ہے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ بالکل بیٹھے ہی نہ مگر یہ کہ مجبورہو بلکہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ سائے میں نہ چلے اگر چہ اقویٰ کی بناء پر جائز ہے البتہ مکہ معظمہ کے علاوہ (کہیں جاکر) نماز جماعت میں شرکت محل اشکال ہے۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 340