سوال: کس طرح عمداً قے کرنا روزه کو باطل کرتا ہے؟
جواب: اگر چہ ضرورت کی وجہ سے ہو نہ یہ کہ عمداً نہ ہو اور اس کا معیار یہ ہے کہ اس عمل پر قے کرنا صادق آئے اور اگر رات کو کوئی ایسی چیز نگل لے کہ جس کا باہر نکالنا واجب ہو اوردن کو قے کرنا اسے باہر نکالنے کا مقدمہ ہو، اگر وہ گناہ کا مرتکب ہو اور قے نہ کرے تو اس کا روزہ صحیح ہے اگر چہ اس چیز کا باہر آنا قے کرنے پر ہی منحصر ہو۔ البتّہ اگر یہ فرض کیاجائے کہ کسی شخص نے ایسی چیز نگل لی ہے کہ شارع نے جس پر قے کرنے کا حکم دیا ہے تو ایسی صورت میں روزے کے صحیح یا باطل ہونے میں تردد ہے لیکن اسکا صحیح ہونا اشبہ ہے۔
تحریر الوسیلہ، ج1، ص 316