اگر روزہ دار غسل ارتماسی کرے تو اس کا روزه باطل ہے؟

اگر روزہ دار غسل ارتماسی کرے تو اس کا روزه باطل ہے؟

اگر روزہ دار غسل ارتماسی کرے اور اس کا روزہ ایسا واجب ہو کہ جس کا وقت وسیع ہے یا مستحب ہو

سوال: اگر روزہ دار غسل ارتماسی کرے تو اس کا روزه باطل ہے؟

جواب: اگر روزہ دار غسل ارتماسی کرے اور اس کا روزہ ایسا واجب ہو کہ جس کا وقت وسیع ہے یا مستحب ہو تو اس کا روزہ باطل ہے البتّہ اس کا غسل صحیح ہے اور اگر اس کا روزہ واجب معین ہو اور غسل کے شروع ہی میں  اوّلین لحظ میں  غسل ارتماسی کی نیّت کرے تو اس کا غسل باطل ہے اور روزہ بھی اگر چہ اس میں  تامل ہے ا ور اگر پانی کے نیچے یا باہر نکلتے ہوئے غسل کی نیّت کرے تو غیر ماہ رمضان میں  اس کا غسل صحیح اور روزہ باطل ہے جبکہ ماہ رمضان میں  اس کا غسل باطل ہے اور روزہ بھی مگر یہ کہ توبہ کرے اور باہر نکلنے کے وقت نیّت غسل کرے تو اس صورت میں  اس کا غسل صحیح ہے۔

تحریر الوسیلہ، ج1، ص 315

ای میل کریں