نماز جماعت

اگر شک ہوجائے کہ قرات سنائی دے رہی ہے یا نہیں یا اس بارے میں شک ہوجائے کہ جو آواز آرہی ہے وہ اما م کی ہے یاکسی اور کی تو کیا قرات کرنا واجب ہے؟

سوال: اگر شک ہوجائے کہ قرات سنائی دے رہی ہے یا نہیں  یا اس بارے میں  شک ہوجائے کہ جو آواز آرہی ہے وہ اما م کی ہے یاکسی اور کی تو کیا قرات کرنا واجب ہے؟

جواب: اگر شک ہوجائے کہ قرات سنائی دے رہی ہے یا نہیں  یا اس بارے میں  شک ہوجائے کہ جو آواز آرہی ہے وہ امام کی ہے یاکسی اور کی توا حتیاط یہ ہے کہ قرات نہ کرے۔ اگرچہ بناء بر اقویٰ جائز ہے۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 299

ای میل کریں