سوال: کیا دس روز اقامت کے عملی تحقق کے لئے اجمالی قصد کافی ہے؟
جواب: دس روز اقامت کے عملی تحقق کے لئے اجمالی قصد کافی نہیں ہے لہٰذا جو شخص کسی دوسرے کا تابع ہو جیسے بیوی یا دوست یہ ارادہ کرے کہ جس قدر متبوع وہاں رہے گا اتنا ہی وہ رہے گا تو یہ کافی نہیں ہے اگر چہ پیروی کئے جانے والا دس روز کی اقامت کا ارادہ رکھتا ہو جبکہ اتباع کرنے والا شروع ہی سے اس کے قصد کی مقدار کو نہ جانتا ہو۔ پس اگر چند روز کے بعد معلوم ہو کہ جس کی اتباع کی جارہی ہے دس روز اقامت کا قصد رکھتا ہے تو اتباع کرنے والا بھی اسی طرح نماز قصر پڑھے گا مگر یہ کہ اس کے بعد دس روز رہنے کا قصد کرے بلکہ اگر یہ قصد کرے کہ مہینے کے آخر یا روز عید تک اس جگہ پر رہے گا اگر چہ حقیقت میں اس وقت تک دس روز ہوجاتے ہوں لیکن قصد اقامت کے وقت نہ جانتا ہو کہ اس وقت تک دس روز ہوجائیں گے یا نہیں تو بعید نہیں کہ یہ کافی نہ ہو اور نماز کا قصر پڑھنا اس کے لئے واجب ہو لیکن جہاں تک ممکن ہے احتیاط کوترک نہیں کرنا چاہئے۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 285