سوال: نماز جمعہ میں، امام کو خطبے میں کیا کہنا چاہیئے؟
جواب: امام کوچاہئے کہ خطبے میں مسلمانوں کوان کی دنیوی ودینی مصالح بتائے اورانھیں اسلامی اورغیر اسلامی ممالک میں رونما ہونے والے ان واقعات سے آگاہ کرے جن میں ان کے نقصانات اورمصالح پائے جاتے ہیں اورجن چیزوں کے وہ دنیاوآخر ت میں حاجت مند ہیں اورایسے سیاسی واقتصادی امور جوان کی آزادی اوران کے وجود کے لئے ضروری ہیں اوردوسری ملل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کی کیفیت سے انہیں آگاہ کرے اورظالم استعماری حکومتوں کی ان کے امور خصوصاًسیاسی اوراقتصادی امور میں مداخلت سے خبر دار کرے جوان کو لوٹنے کاموجب بنی۔ الغرض نماز جمعہ اوراس کے دونوں خطبے حج اوراس میں پائے جانے والے موافق اورنماز عید الفطر وعید قربان وغیرہ کے مانند مسلمانوں کی عظیم مواقف میں سے ہیں لیکن افسوس کہ مسلمان نماز جمعہ میں موجود سیاسی فرائض اوراس کے علاوہ دوسرے اسلامی سیاسی مواقف میں موجود اپنے فرائض سے غافل ہوگے ہیں۔پس اسلام تمام امور کے لحاظ سے ایک سیاسی دین ہے اوریہ بات ہر اس شخص پر واضح ہوجاتی ہے جو اسلام کے حکومتی ،سیاسی ،معاشرتی اوراقتصادی احکام میں معمولی سا تدبربھی کرے اورجس شخص کاخیال ہوکہ دین سیاست سے جد ا ہے وہ نرا جاہل ہے نہ اسلام سے آشنا ہے اورنہ ہی سیاست سے۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 257