سوال: اگرجانتا ہو کہ ایک معین نماز مثلاً نماز فجر متعدد مرتبہ قضاء ہوگئی لیکن قضاء ہونے کی تعداد کونہ جانتا ہوتو کیا کرے؟
جواب: اگرجانتا ہو کہ ایک معین نماز مثلاًنماز فجر متعدد مرتبہ قضاء ہوگئی لیکن قضاء ہونے کی تعداد کونہ جانتا ہوتوبناء براقویٰ جتنی مرتبہ کے قضاء ہونے کایقین ہواس تعداد پر ہی اکتفاء کرناجائز ہے لیکن بنابراحتیاط اتنی مرتبہ بجالائے کہ اسے بری الذمہ ہونے کاقوی ظن ہوجائے اوراس سے زیادہ اوربہتر احتیاط یہ ہے کہ اتنی مرتبہ بجالائے کہ اسے بری الذمہ ہونے کایقین ہوجائے خصوصاًجب تعداد کاعلم ہونے کے بعد اسے بھول گیا ہواوراگرمتعدد ایام کی نمازیں قضاء ہوگی ہوں اوران کی تعداد کونہ جانتا ہو توپھر یہی حکم ہے۔
تحریر الوسیلہ، ج1، ص 248