سوال: نماز قضاء کیا ہے؟
جواب: وہ نماز ہائے یومیہ سوائے نماز جمعہ کے جن کوعمداًیاسہواًنادانی یاایسی نیند جونماز کے پورے وقت میں انسان پرغالب رہی ہووغیرہ کی وجہ سے ان کے وقت کے دوران ادا نہ کیاگیا ہوان کی قضاء واجب ہے اوراسی طرح اس نماز کی قضاء بھی واجب ہے جوکسی ایسی شرط یاجزء کے فقدان کی وجہ سے باطل ہوجسے ترک کرنا نماز باطل ہونے کاموجب بنتا ہے اوروہ نمازیں جو کوبچے نے اپنے بچپن ،دیوانے نے دیوانگی میں اوربے ہوش نے بے ہوشی کی حالت میں ترک کردیاہوان کی قضاء واجب نہیں ہے بشرطیکہ بے ہوش نے جان بوجھ کراپنے آپ کوبے ہوش نہ کیاہو۔اگراس نے جان بوجھ کراپنے آپ کوبے ہوش کیاہوتوبنابراحتیاط واجب اس کی قضاء بجالائے ،مرتد کافر کے برخلاف پیدائشی کافرنے جونمازیں زمانہ کفر میں نہ پڑھی ہوں اسلام لانے کے بعد ان کی قضائواجب نہیں ہے البتہ مرتد کافر نے زمانہ ارتداد میں جو نمازیں ادا نہیں کیں توتوبہ کرنے کے بعد ان کی قضاء اس پر واجب ہے اوراس کی نماز صحیح ہے اگرچہ بناء براصح وہ مرتد فطری ہی کیوں نہ ہو۔وہ عورت جونماز کے پورے وقت میں خون حیض یانفاس میں مبتلا ہوتواس وقت ترک ہونے والی نمازوں کی قضاء ان پر واجب نہیں ہے۔
تحریر الوسیلہ، ج1، ص 246