اگراسے نماز سے فراغت پانے کے بعدیقین ہوجائے کہ دورکعتوں  کے سجدے ترک کردیئے ہیں  تو کیا اس کی نماز باطل ہے؟

اگراسے نماز سے فراغت پانے کے بعدیقین ہوجائے کہ دورکعتوں کے سجدے ترک کردیئے ہیں تو کیا اس کی نماز باطل ہے؟

سوال: اگراسے نماز سے فراغت پانے کے بعدیقین ہوجائے کہ دورکعتوں  کے سجدے ترک کردیئے ہیں  تو کیا اس کی نماز باطل ہے؟

جواب: اگراسے نماز سے فراغت پانے کے بعدیقین ہوجائے کہ دورکعتوں  کے سجدے ترک کردیئے ہیں  چاہے یہ آخری دورکعتیں  ہوں  یاپہلی دورکعتیں  تونماز صحیح ہے اوراس پران کی قضاء اورسہو کے دوسجدوں  کودومرتبہ بجالانا واجب ہے اوراسی طرح جب یقین ہوجائے کہ جودوسجدے رہ گئے ہیں  وہ دورکعات کے تھے لیکن نہ جانتا ہوکہ وہ کون سی رکعات کے تھے اوراسی طرح اگرنماز کے اثناء میں  ہی معلوم ہوجائے لیکن ان کوبجالانے کامحل گزر چکا ہوتواس کابھی یہی حکم ہے۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 237

ای میل کریں