سوال: اگر چار رکعتی نماز میں، چار اورپانچ میں شک ہونا تو کیا نماز باطل ہے؟
جواب: چار اورپانچ میں شک ہونا، اس کی دوصورتیں ہیں۔ اول: آخری سجدے سے سراٹھانے کے بعد شک ہوتوچار پر بناء رکھے، تشہد پڑھے ،سلام کہے اورسہوکے دوسجدے بجالائے ،دوم : قیام کے وقت شک ہوتواس کاحکم اس صورت والا ہے جب قیام کے وقت تین اورچار میں شک ہو اورنہ جانتا ہوکہ اس نے تین رکعات پڑھی ہیں یاچار۔پس وہ چار پر بنا ء رکھے گا اوراس پر واجب ہے کہ قیام توڑدے تشہد وسلام بجالائے اوردورکعت نماز احتیاط بیٹھ کریاایک رکعت کھڑے ہوکر بجا لائے اورقیام توڑنے کی تمام صورتوں کاحکم یہی ہے ،کیوں کہ قیام توڑنے سے شک کی صورت میں تبدیلی واقع نہیں ہوتی بلکہ قیام کے وقت رکعات میں شک صادق آنے کے بعد یہ نماز کے سلام کامقدمہ ہے۔
تحریر الوسیلہ ج 1، ص 223