اگرکسی عمل کے محل کے اندر ہی اس عمل میں  شک ہواوروہ اسے بجالایا ہوپھراسے یاد آجائے کہ وہ اس عمل کوپہلے بھی انجام دے چکا ہے تو کیا اس کی نماز باطل ہوگی؟

اگرکسی عمل کے محل کے اندر ہی اس عمل میں شک ہواوروہ اسے بجالایا ہوپھراسے یاد آجائے کہ وہ اس عمل کوپہلے بھی انجام دے چکا ہے تو کیا اس کی نماز باطل ہوگی؟

سوال: اگرکسی عمل کے محل کے اندر ہی اس عمل میں  شک ہواوروہ اسے بجالایا ہوپھراسے یاد آجائے کہ وہ اس عمل کوپہلے بھی انجام دے چکا ہے تو کیا اس کی نماز باطل ہوگی؟

جواب: اگرکسی عمل کے محل کے اندر ہی اس عمل میں  شک ہو اور وہ اسے بجا لایا ہو پھراسے یاد آجائے کہ وہ اس عمل کوپہلے بھی انجام دے چکا ہے تواس کی نماز باطل نہیں  ہوگی سوائے اس کے کہ وہ فعل رکن ہو،جیساکہ اگراس نے اس عمل کوانجام نہ دیاہوجب کہ اس کامقام بھی گزر چکا ہواورپھر معلوم ہوجائے کہ اس نے اسے انجام نہیں  دیا تھا تواگرنہ وہ رکن ہواورنہ ہی تدارک ممکن ہویعنی وہ دوسرے رکن میں  داخل ہوگیا ہوتواس کی نماز باطل نہیں  ہوگی اوراگرتدارک ممکن ہوتواسے چاہئے کہ بہر صورت اس کا تدارک کرے۔

تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 221

ای میل کریں