سوال: سلام میں کیا ذکر پڑھی جاتی ہے؟
جواب: سلام کے دو جملے ہیں پہلا’’ اسلام علینا و علیٰ عباد اللہ الصالحین ‘‘ اور دوسرا ’’اسلام علیکم ‘‘ بناء بر احتیاط ’’ اسلام علیکم‘‘ کے ساتھ ’’ و رحمۃ اللہ وبرکاتہ ‘‘ کا اضافہ کیا جائے۔ اگر چہ بناء بر اقویٰ یہ مستحب ہے اور اگر پہلا جملہ ادا کردیا جائے تو دوسرا جملہ ادا کرنا مستحب ہے۔ اگر پہلے کو ادا نہ کیا گیا ہو تو پھر علی الظاہر دوسرا جملہ واجب جز ہوگا اور دوسرے جملے پر اکتفاء کرنا بھی جائز ہے۔ بلکہ پہلے پر اکتفاء کرنا بھی جائز ہے۔ اگر چہ بناء بر احتیاط پہلے جملے پر اکتفاء کرنا صحیح نہیں ہے ’’ اسلام علیک ایّھا النبییّ و رحمۃ اللہ وبرکاتہ ‘‘ تشہد کے ملحقات میں سے ہے۔ محض اس کے کہنے سے نماز کے منافی امور جائز نہیں ہوتے اور نہ ہی اسے عمداً یا سہواً ترک کرنے سے نماز باطل ہوتی ہے۔ لیکن احتیاط کی بناء پر پہلے جملے کو پہلے اور دوسرے کو اس کے بعد ادا کیا جائے۔
تحریر الوسیلہ، ج1، ص 199