سوال: جس کی پیشانی پر کوئی زخم مثلاً پھوڑا وغیرہ ہو تو کیا کرنا چاہیئے؟
جواب: جس کی پیشانی پر کوئی زخم مثلاً پھوڑا وغیرہ ہو تو اگر یہ پھوڑا پوری پیشانی پر پھیلا ہوا نہ ہو ا و ر پیشانی کے کسی سالم حصّے کو زمین پر رکھنا اس کے لئے ممکن ہو اگرچہ زمین میں گڑھا بنا کر پھوڑے کو اس میں رکھ کر ہی ایسا کیوں نہ کرنا پڑے تو اس پر ایسا کرنا و ا جب ہے لیکن اگر یہ پھوڑا پوری پیشانی پر پھیلا ہواہو یا پیشانی کے سالم حصّے کو زمین پر رکھنا ممکن نہ ہو تو پیشانی کے دونوں اطراف میں سے کسی ایک کے ساتھ سجدہ کرے گا اوردائیں جانب کو بائیں پر مقدم کرنا اولیٰ ہے ا و ر اگر اس طور پر سجدہ کرنا بھی دشوار ہوتو پھر ٹھوڑی کے سجدہ کرے گا ا و ر اگر یہ بھی اس کے لئے دشوار ہو تو بناء بر احتیاط و ا جب چہرے کے کچھ حصّے یا سر کے اگلے حصّے کو زمین پر رکھ کر سجدے کی صورت بنائے گا اگر اس کے لئے یہ بھی مشکل ہو تو بناء بر احتیاط و ا جب ایسی صورت بنائے گا جو سجدہ سے مشابہ ہو۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 138