نماز

کیا اذان واقامت کا ساقط ہونا مسجد کے ساتھ مختص ہے یا غیر مسجد کو بھی شامل ہے ؟

اس میں اشکا ل ہے پس احتیاط واجب یہ ہے کہ ہر حال میں مسجد اور اس کے علاوہ کوئی اور جگہ اذان اور اقامت نہ کہی جائے بلکہ ...

سوال: کیا  اذان واقامت کا ساقط ہونا مسجد کے ساتھ مختص ہے یا غیر مسجد کو بھی شامل ہے ؟

جواب: اس میں  اشکا ل ہے پس احتیاط واجب یہ ہے کہ ہر حال میں  مسجد اور اس کے علاوہ کوئی اور جگہ اذان اور اقامت نہ کہی جائے بلکہ بعید نہیں   اذان واقامت ساقط نہ ہونے کا حکم مسجد کے ساتھ مختص نہ ہو اسی طرح اس جگہ پر بھی احتیاط کو ترک نہیں  کرنا چاہئے کہ جہاں  پراس شخص کی نماز اورجماعت دونوں  ادا کی نیت سے نہ ہو یعنی دونوں  میں  سے کسی ایک یا دونوں  کی نماز قضاء ہو چاہے وہ اپنی ہو مثلا تبر عا یاکسی غیر کی جیسے اجرت پر پڑھی جا نے وا لی نما ز نیز اس جگہ پر بھی احتیا ط کو تر ک نہیں  کرنا چاہئے کہ جہاں  دونمازوں  کا وقت ایک نہ ہو مثلا پہلے پڑھی جانے والی نماز، نماز عصر ہو جب کہ یہ شخص نماز مغرب پڑھنا چاہتاہے (یعنی اذان وا قامت نہیں  کہنی چاہئے )اور ان موارد میں  کہ جہاں  اشکال پا یا جاتا ہے رجاء کے قصد سے اذان و اقامت کہنے میں  کوئی اشکال نہیں۔ 

تحریر الوسیلہ، ج1، ص 170

ای میل کریں