باغات

کیا کھیتوں اور ان باغات میں جن کے ارد گرد دیوار نہیں بنائی گئی، نماز پڑھنا جائز ہے؟

وسیع زمینوں، کھیتوں اور ان باغات میں جن کے ارد گرد دیوار نہیں بنائی گئی ....

سوال: کیا کھیتوں  اور ان باغات میں جن کے ارد گرد دیوار نہیں  بنائی گئی، نماز پڑھنا جائز ہے؟

جواب: وسیع زمینوں، کھیتوں  اور ان باغات میں  جن کے ارد گرد دیوار نہیں  بنائی گئی ۔ نماز پڑھنا جائز ہے بلکہ مرجہ معمولی تصرفات بھی جائز ہیں  جیسے ان میں  چلنا جو ضرر کا مو جب نہ بنے اور ان میں  بیٹھنا اور سونا وغیرہ  جب کہ ان کے مالکوں  کی تحقیق کرنا واجب نہیں  ہے اس مقام پر کوئی فرق نہیں  کہ وہ کامل ہو ں  یا قاصر جیسے بچے یا دیوانے ۔ ہاں  اگر مالکوں  کی ناراضگی یا تصرف سے روکنا ظاہر ہو جائے ۔ اگر چہ کسی رکاوٹ کو رکھنے کی وجہ سے ہو تاکہ لوگ اس میں  داخل نہ ہو سکیں  تو اس صورت میں  مذکورہ تصرفات اور ان سے ملتے جلتے دوسرے تصرفات میں  اشکال ہے ۔ مگر یہ کہ زمینیں  بہت وسیع ہو ں  جیسے وہ صحرا جو دیہا توں  سے مربوط ہوں  اور عرف میں  ان کے تابع محسوب ہوتے ہوں  اور چار پایوں  ومویشیوں  کی چراگاہیں  ۔تو بعید نہیں  کہ ان میں  تصرف کر نا جائز ہو ۔ اگر چہ مالک کی رضایت اور  منع کرنا ظاہر بھی ہو جائے ۔

ای میل کریں