سوال: کن مقامات پر تیمم جائز ہے؟
جواب: چند مقامات پر تیمم کرنا جا ئز ہے:
۱ ۔ پانی کی اتنی مقدار کا نہ ہو نا کہ جو طہارت ، غسل یا وضو کے لئے کا فی ہو اور پانی کے لئے اتنا تلاش کر نا واجب ہے کہ نا امید ہو جا ئے ۔ اگر پانی ملنے کا احتمال ہو تو ناامیدی کی حد یہ ہے کہ نا ہموار زمین پر چاروں طرف ایک تیر پھینکنے اور ہموار زمین پر دوتیر کے پھینکنے کے مساوی تلاش کرے البتہ جس طرف پانی ملنے کا احتما ل نہ ہو وہاں پر تلا ش کر نا واجب نہیں اور یہی حکم اس صورت میں بھی ہے کہ جب یقین حاصل ہو جائے کہ کسی بھی سمت میں پا نی نہیں ہے اگر چہ مقر رہ فاصلے سے زیادہ فاصلہ پر پانی ہونے کا امکان ہو ۔ البتہ اس صورت میں کہ جب زیادہ فاصپر پا نی کی موجو د گی کا یقین حاصل ہو جا ئے ، تواگر وقت باقی ہو اور پانی لانا دشوار بھی نہ ہو تو پانی حاصل کر نا واجب ہے ۔
۲ ۔پانی حاصل کرنے کی صورت میں کسی چور ، درندے ، یاگم ہو جا نے یا کسی بھی ایسی چیز کا خطرہ ہو جو اس کی جان آبرو یا قابل اعتناد مال کے لئے مضر ثابت ہو ، البتہ یہ اس صورت میں ہے کہ خطرہ کے احتمال کاکو ئی ایساسبب ہو کہ جسے عقلا قابل اعتناء سمجھتے ہو ں ۔
۳۔ پانی استعمال کر نے کی صورت میں کسی مر ض ، آنکھوں کے درد، ورم ، زخم پھوڑے یا اس قسم کی چیزوں کی وجہ سے ضرر کا خدشہ ہو اور ایسا بھی نہ ہو کہ اسے جبیرہ سے ملحق کیا جاسکے ۔ ضرر کے احتمال مساوی ہے کہ یہ احتمال کسی مرض کے لاحق ہو نے کا ہو یا مرض کے شد ت پانے کا ہو ، شفا یا بی میں تاخیر کا ہو یا ایسے مرض کا جوسردی یا کسی اور وجہ سے قابل تحمل نہ ہو ۔
۴۔ پانی استعمال کر نے کی صورت میں کسی حیوان محترم کے پیاسے رہ جانے کا خطر ہ لاحق ہو ۔
۵۔پانی حاصل کر نایااستعمال کرنا ایسی شدید مشقت یا حرج کا سبب ہو جو عام حالات میں قابل عمل نہ ہو ، اگرچہ کوئی ضرر یا احتمال ضرر بھی نہ ہو اور یہی حکم ہے کہ جب پانی طلب کرنے کی صورت میں ناقابل برداشت مشقت اس طرح احسان مند ہو نا پڑے کہ جو عام طور سے قابل تحمل نہیں ہو تا اٹھانی پڑے اور پانی خرید نے کے لئے کام کرنا ذلت اور رسوائی کا باعث بنے۔
۶۔ پانی حاصل کر نے کے لئے شخص کو اپنا سارا مال ومتاع دینا پڑے یا اتنا کچھ دینا پڑے جو اس کے لئے مضر ہو ، البتہ اگر مضر نہ ہو تو پانی حاصل کر نا واجب ہے اگر چہ پانی کی عام قیمت کے کئی گنا زیادہ خرج کر نا پڑے ۔
۷۔ وقت اتناکم ہو کہ پانی حاصل کر نا یا استعمال کر نا ممکن نہ ہو ۔
۸ ۔ موجودہ پانی کو کسی نجس کے پاک کرنے یا کسی ایسے موارد میں استعما ل کر نا واجب ہو کہ جس میں پانی کے علاوہ کسی او ر چیز کا استعمال کر نا ممکن نہ ہو ، اس صورت میں تیمم واجب ہے لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ پہلے پاک کرے اور پھر تیمم کرے ۔