اسلامی قوانین کے ذریعہ مالکیت میں توازن
سوال: کیا اسلامی حکومت خصوصی یا عمومی ملکیت کی قائل ہوگی؟ کیا لوگوں کی مالکیت وزمینوں سے متعلق تصرف اور ان کی صنعت کو محترم قرار دے گی؟ اس سلسلہ میں حکومت کا برتاؤ کیا ہوگا؟ کیا ایسے موارد کے بارے میں قومیانے کا حکم دیا جائے گا؟ اس سلسلہ میں حکومت کا کردار کیا رہے گا؟ ان تعلقات کی نوعیت کیا ہوگی اور ان کو کیسے آگے بڑھایا جائے گا؟
جواب: جس طرح کی مالکیت امریکہ میں ہے، وہ اسلام میں نہیں ہے۔ اسلام مالکیت کو قبول کرتا ہے لیکن اس میں کچھ ایسے قوانین ہیں جو اس کو متوازن بناتے ہیں اگر اسلامی قوانین پر عمل کیا جائے تو کسی کے پاس بھی بڑی بڑی زمینیں نہیں ہوں گی۔ اسلام میں مالکیت کی نوعیت ایسی ہے کہ تقریباً سب کا معیار زندگی ایک جیسا ہوگا جب ایسا ہوگا تو پھر حکومت کے ذکر کی کیا ضرورت ہے؟ زمینوں اور صنعتوں کو لوگوں کے حوالے کیوں نہ کیا جائے؟۔
صحیفہ امام، ج ۵، ص ۲۹۱