قبر

کیا اگر میت کو غسل دیئے بغیر دفن کر دیا جائے تو غسل دینے کے لئے قبرکھودنا واجب ہے؟

لیکن اگر میت کو غصبی کفن کے ساتھ دفن کردیاگیا ہو تو اگر قبر کھودنے میں کوئی مانع نہ ہو تو اسے کھودنا واجب ہے

سوال: کیا اگر میت کو غسل دیئے بغیر دفن کر دیا جائے تو غسل دینے کے لئے قبرکھودنا واجب ہے؟

جواب: اگر میت کو غسل دیئے بغیر دفن کر دیا جائے اگر چہ یہ فراموشی کی وجہ سے کیوں  نہ ہو تو غسل دینے کے لئے قبرکھودنا واجب ہے ۔ بشرطیکہ کوئی رکاوٹ درمیان میں  نہ ہو جیسے میت کا بدن فاسد ہونے یا زندہ افراد کے لئے بدبودار ہونے یا تجہیز و تدفین کی خاطر حرج کا باعث ہونے کی وجہ سے اسکی بے احترامی ہوتی ہو اور یہی حکم ہے جب میت کے بعض غسل ترک ہوگئے ہوں  یا بعض کا بطلان واضح ہوجائے نیز یہی حکم ہے جب اسے بلا تجہیز وتکفین کے دفن کر دیا جائے۔ لیکن اگر میت کو غصبی کفن کے ساتھ دفن کردیاگیا ہو تو اگر قبر کھودنے میں  کوئی مانع نہ ہو تو اسے کھودنا واجب ہے لیکن اگر مذکورہ موانع میں  سے کوئی ایک پیش آجائے تو قبر کھو د نے میں  اشکال ہے  اور احتیاط واجب یہ ہے جس کا کفن غصب کیا گیا ہو وہ کفن کی قیمت وصول کرلے، ہاں  اگر مر نے والے نے یہ کفن خود غصب کیا تھا توبناء بر اقویٰ اس کی قبر کھو د ناجائزہے ،اگر چہ میت کی بے حرمتی ہی کیوں  نہ ہوتی ہو لیکن اگر معلوم ہوجائے کہ میت پر نماز جنازہ نہیں  پڑھی گئی یا اسکا بطلان ظاہر ہوجائے تو قبر کھودنا جائز نہیں  ہے بلکہ اس کی قبر پر ہی نماز پڑھی جائے گی ۔

تحریر الوسیلہ، ج1، ص 64

ای میل کریں