غسل میت

کیا میت اور غسل دینے والے کے لئے تذکیر وتانیث کے لحاظ سے ہم جنس ہونا شرط ہے؟

میت اور غسل دینے والے کے لئے تذکیر وتانیث کے لحاظ سے ہم جنس ہونا شرط ہے

سوال: کیا میت اور غسل دینے والے کے لئے تذکیر وتانیث کے لحاظ سے ہم جنس ہونا شرط ہے؟

جواب: میت اور غسل دینے والے کے لئے تذکیر وتانیث کے لحاظ سے ہم جنس ہونا شرط ہے ۔ پس نہ مرد عورت کو غسل دے سکتا ہے اور نہ عو رت مرد کو اگر چہ غسل پس پردہ یا چھونے اور دیکھنے کے بغیر ہی کیو ں  نہ دیاجائے سوائے اس طفل کے جس کی عمر تین سال سے زیادہ نہ ہو لہذا اسے مرد بھی غسل دے سکتاہے اور عورت بھی اگر چہ میت برہنہ ہی کیوں  نہ ہو  وگرنہ شوہراوربیوی  ایک دوسرے کو غسل دے سکتے ہیں   اگر چہ میت برہنہ ہی کیوں  نہ ہو  اور وہاں  پر مماثل بھی موجود ہو حتی ٰ وہ ایک دوسرے کی شرمگاہ کو بھی دیکھ  سکتے ہیں  البتہ ایسا کر نا مکروہ ہے ۔ بیوی کے سلسلے میں  کوئی فرق نہیں  کہ وہ آزاد ہویالونڈی ۔ زوجہ دائمی ہو یا غیر دائمی ،یاوہ مطلقہ رجعیہ ہو کہ جس کی عدت ختم نہ ہوئی ہو ۔ اگرچہ آخری دو (زوجہ غیر دائمی اور مطلقہ رجعیہ ) میں  اشکال ہے۔

تحریر الوسیلہ، ج1، ص 61

ای میل کریں