کیا امام خمینی (رح) مسئلہ ولی فقیہ کو پوری دنیا میں عام کرنے کے بارے میں سوچا تھا؟ کیا امام خمینی (رح) انقلاب کو پھلانے کے بارے میں سوچ رہے تھے؟
یہ بات واضح ہے کہ ولی فقیہ کو پوری دنیا میں عام کرنا جہاں مختلف فلسفی اور کلامی مکتب وجود رکھتے ہیں ممکن نہیں ہے کیونکہ یہ مسئلہ کم از کم درج ذیل مقدمات پر مبنی ہے:
وحدانیت پر اعتقاد، نبوت، امامت اور امام معسوم کی غیبت اور ولی فقیہ پر اعتقاد۔
لیکن انقلاب کو صادر کرنا امام خمینی (رح) کے افکار میں اعلی مقام رکھتا ہے دعوت کے ایک حقیقی نقطہ نظر سے ہر مسلمان کو چاہیئے جن اقدار تک وہ پہنچتا ہے وہ دوسرے ملکوں تک بغیر کسی لالچ کے پہنچائے ۔
دوسری بات یہ کہ انقلاب کو پھلانے اور بر آمد کرنے کی کوشش، وہ انقلاب جو خود اعتمادی، آزادی اور سیاسی آزادی پر مبتنی ہے دیگر ممالک سے بات چیت اور تعلقات میں زندہ رہے۔
تیسری بات یہ کہ امام (رح) ایک مومن کی حیثیت سے جو اعتقاد کے بنیادی اصول پر ایمان رکھتے ہیں وہ دینا کے تمام بے بس اور مجبور لوگوں سے جو ظالم حکومت کے دباو اور ظلم میں دبے ہوئے ہیں ، اور انھوں نے اپنی آزادی اور ثقافت کو کھو دیا ہے ایسے لوگوں کے بارے میں نہ سوچیں لہذا امام (رح) انقلاب کی بر آمد کے بارے میں سوچتے تھے اور انقلاب سے آپ کی مراد روحانیت کی طرف توجہ دینا جو آزادی، خود اعتمادی سے حاصل ہوتی ہے جس کا دوسرا مطلب یعنی اسلامی انقلاب کے تجربات منتقل کرنا جس میں مشرق اور مغرب کی قید نہ ہو یہ انتقال ثقافتی طور پر خود بخود دوسرے ممالک تک پہنچ جائے گا جس میں کسی فوجی جنگ یا دوسرے ممالک کے سیاسی معاملات میں مداخلت کی ضرورت نہیں۔