سوال: رہبر انقلاب، زکات اور سہم امام (ع) جیسی شرعی رقوم کو ان شجاع مجاہدوں کو دینے کیلئے جو فتح کی کمان میں میدان جنگ میں لڑرہے ہیں، آپ کی کیا رائے ہے؟
امام (ره) کا جواب: { بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم } مناسب، بلکہ واجب ہے کہ زکات اور سہم امام ؑجیسی رقوم کا ایک مناسب حصہ خدا کی راہ میں جہاد کرنے والوں اور کافر، دشمن بشر صیہونیزم کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے قصد سے میدان جنگ میں قدم رکھنے والے مجاہدین اور اسلامی عزت وشرافت کو احیاء وواپس لوٹانے کی کوشش کرنے والوں اور اسلام کی تاریخ شریف کی تکریم کیلئے معرکہ آرائی کرنے والوں کے ساتھ مختص ہونا چاہیے اور خدا وآخرت پر ایمان رکھنے والے مسلمان پر واجب ہے کہ اپنی تمام قوت وطاقت کو اس راہ میں لگا دے یہاں تک کہ شہادت یا ظفریابی جیسی دو اچھائیوں میں سے کسی ایک پر فائز ہوجائے اور آپ لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ انتقام اور شرم کے داغ کو مٹانے کیلئے آگ سے کھیلنے کا حوصلہ کریں اور خدا کی مدد سے اس درخشان کامیابی کو حاصل کریں جو آپ کی منتظر ہے اور آزاد مومنین کو بشارت دین کہ خدا ہر مردانہ اور حق پسندانہ ارادے کا پشت پناہ ہے۔ ہمارے جن بھائیوں نے خدا کی نصرت ومدد کیلئے کمر کس لی ہے انہیں کامیابی مل کر رہے گی۔ یعنی ’’ فتح تحریک‘‘ کے جوان اور ’’عاصفہ‘‘ گروپ سے تعلق رکھنے والے ان کے ہم خیال مجاہد اور دوسرے فداکار راہ خدا میں جہاد کرنے والوں میں شامل ہیں ۔ اپنی تمام طاقت کے ساتھ ان کی مدد اور حمایت وپشت پناہی کرنا واجب ہے { وَاﷲُ وَلِيُّ التَّوفِیْق }