فرات سے نیل تک پر غلبہ حاصل کرنے کی صہیونی خواہش کو عالم اسلام کبھی بھی عملی شکل دینے کی اجازت نہیں دے گا

شمخانی نے عراقی عوام خصوصا شیعہ جماعتوں، گروہوں اور شخصیات کی ہوشیار رہنے اور اتحاد کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا

ID: 65973 | Date: 2020/09/16

فرات سے نیل تک پر غلبہ حاصل کرنے کی صہیونی خواہش کو عالم اسلام کبھی بھی عملی شکل دینے کی اجازت نہیں دے گا


 


حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایرانی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست نام نہاد امن منصوبے سے فرات سے نیل تک پر غلبہ حاصل کرنے کے نعرے کو پورا کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن عالم اسلام کبھی بھی اس طرح کے خطرناک اور غدار منصوبے کو عملی شکل دینے کی اجازت نہیں دے گا۔ان خیالات کا اظہار ایڈمیرل "علی شمخانی" نے پیر کے روز ایران کے دورے پر آئے ہوئے عراقی سابق وزیر اعظم "نوری مالکی" کیساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔


اس موقع پر دونوں فریقین نے باہمی دلچسبی امور اور علاقائی مسائل پر بات چیت کی۔


شمخانی نے خطے میں تفرقہ انگیز اور غیر محفوظ امریکی حکمت عملی کی وضاحت کرتے ہوئے  کہا کہ خطی ممالک کو اس نقطہ نظر کا مقابلہ کرنے کی سب سے اہم ترجیح داخلی ہم آہنگی اور اتحاد اور مشترکہ کوششوں میں اضافہ کرنا ہے۔


انہوں نے کہا کہ عراق کے اتحاد اور ترقی کے دشمن آئندہ انتخابات کو تنازعات اورعدم تحفظ کی جگہ بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔


شمخانی نے عراقی عوام خصوصا شیعہ جماعتوں، گروہوں اور شخصیات کی ہوشیار رہنے اور اتحاد کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔


 انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست نام نہاد امن منصوبے سے فرات سے نیل تک پر غلبہ حاصل کرنے کے نعرے کو پورا کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن عالم اسلام کبھی بھی اس طرح کے خطرناک اور غدار منصوبے کو عملی شکل دینے کی اجازت نہیں دے گا۔


شمخانی نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ شہید جنرل سلیمانی، شہید ابوالمہدی اور ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دیگر مجاہدیں کی کوششوں اور قربانیوں سے خطے میں امریکہ اور صہیونی ریاست کی جڑ کا خاتمہ ہوگا۔


اس موقع پر نوری مالکی نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کو سراہتے ہوئے علاقے میں قیام امن اور استحکام کیلئے باہمی تعاون پر زور دیا۔


انہوں نے مزید کہا کہ  جیسا کہ ہم نے مزاحمت اور اتحاد سے عراق میں دہشتگردی کی جڑ کا خاتمہ دیا تو اسی طرح ہم باہمی تعاون سے فلسطین اور مقبوضہ قدس کیخلاف سازشوں کو دور کر کرسکیں گے۔