ایران کی مسلح افواج کے سربراہ کا کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار

ایران مشکل گھڑی میں کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا

ID: 60181 | Date: 2019/08/14

ایران کی مسلح افواج کے سربراہ کا کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار


ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے کشمیر کی تازہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہفتے کے روز پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے جنرل محمد باقری کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر فوجی طاقت کے استعمال سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کشمیر کے واقعات اور حادثات کے حوالے سے صبر و تحمل سے کام لینے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فریقین اس معاملے میں عوام کی منشا کے برخلاف کشمیر کی سرنوشت کے بارے میں کسی بھی عجلت پسندانہ فیصلے سے گریز کریں گے۔


 ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے پاکستان ایران سرحد کی تازہ ترین صورتحال اور دو طرفہ فوجی تعاون کے بارے میں بھی اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ نے ایران کی جانب سے کشمیر کی صورتحال اور مشترکہ سرحدی سیکورٹی پر توجہ دینے کی قدر دانی کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ ملنے والی سرحدوں کی سلامتی کو یقینی بنانے میں کوئی کوتاہی نہیں کرے گا۔




ایران مشکل گھڑی میں کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا


پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے ایران کی مجلس شورای اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر علی لاریجانی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ اس موقع اسد قیصر نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو آئندہ ہونیوالی اسپیکر کانفرنس کے ایجنڈے میں رکھا جائے۔ اسپیکر اسد قیصر نے علی لاریجانی کو بھارتی مظالم سے آگاہ کیا، دونوں رہنماؤں نے عالمی فورمز پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق علی لاریجانی نے کہا کہ پاکستان ایران کا برادر ملک ہے، مشکل اور مظلومیت کی اس گھڑی میں ایران کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گا، ایران کشمیر کے معاملے پر کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہے، مسئلہ کشمیر کا حل فوجی نہیں، اس تنازع کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیئے، ایران کشمیر کے حوالے سے کسی بھی قسم کے مصالحتی کردار کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت نے کشمیر میں ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے، توقع ہے ایران عالمی سطح پر بھرپور کردار ادا کرے گا۔




ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کا کوئی ملٹری حل نہیں، اس مسئلے کو سفارتکاری کے ذریعے حل کیا جانا چاہیئے، انہوں نے یہ بات پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہی۔ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ خطے میں ٹنشن کم ہو اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمان اس قابل ہوسکیں کہ انہیں مکمل حقوق مل سکیں اور پرامن طور پر زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے پاکستان اور ہندوستان پر زور دیا کہ وہ بدامنی کو روکنے اور بےگناہ لوگوں کے قتل عام سے بچنے کیلئے صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔