حضرت علی علیہ السلام کے وجود مبارک نے عید غدیر کو اہمیت اور فضیلت بخشی ہے:امام خمینی(رح)

حضرت علی علیہ السلام کے وجود مبارک نے عید غدیر کو اہمیت اور فضیلت بخشی ہے۔

ID: 55281 | Date: 2018/08/30

حضرت علی علیہ السلام  کے وجود مبارک  نے عید غدیر کو اہمیت اور فضیلت بخشی ہے۔


امام خمینی(رح) عید غدیر خم کو جہاں تمام مسلمانوں کی جان میں ولایت کے دانہ کو بویا گیا امام خمینی(رح) اس یعد کو  کسی ایک فرقہ کی عید نہیں مانتے امام (رہ) فرماتے ہیں آج کی عید عید غدیر تمام اسلامی عیدوں میں سب سے بڑی عید ہے۔


اسلامی جمہوریہ ایران  کے بانی اس عید کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے ارشاد فرماتے ہیں یہ وہ عید جو دنیا کے مظلموں، ضعیفوں، محروموں اور مسکینوں کی عید ہے خداوند متعال نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ذریعے  حضرت علی ع کو الہی مقاصد، دین کی تبلیغ اور انبیاء کے راستہ یعنی ہدایت بشریت کو جاری رکھنے کے لئے حضرت علی علیہ السلام کو منصوب کیا۔


رہبر انقلاب امام خمینی(رح) ارشاد فرماتے ہیں عید غدیر کا دن وہ دن جس میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حکمرانوں کے طبقوں کو معین کیا اور قیامت تک اسلامی حکومت کے لئے ایک نمونہ بنا دیا۔


امام خمینی(رح) فرماتے ہیں غدیر کی اہمیت اس لئے ہے کہ  کیونکہ اس میں ولایت کو قائم کیا گیا یعنی اگر حکومت اس کے حقدار تک  پہنچ جاے تو سارے معاملات حل ہو جائیں گے اور تمام انحرافات ختم ہو جائیں گے۔


غدیر نے علی علیہ السلام کو نہیں بنایا بلکہ علی ع نے غدیر کو بنایا ہے غدیر اس زمانے سے مخصوص نہیں غدیر ہر دور میں ہونی چاہیے اور جو طریقہ کار حضرت امیر ع کا تھا وہ تمام حکام اور عہداروں کا طریقہ کار ہونا چاہیے۔


ہم غدیر کی دعا میں پڑھتے ہیں الحمد للہ الذی جعلنی من المتمسکین بولایہ۔ یہاں ولایت سے تمسک نہ کہ محبت سے۔


امام خمینی(رح) حضرت علی علیہ السلام کی فضیلت کی طرف اشارہ کرے ہوے فرماتے ہیں عید غدیر کی اہمیت حضرت علی ع کی اہمیت کی وجہ سے ہے انہوں نے فرمایا عید غدیر نے علی علیہ السلام کی اہمیت نہیں بڑھائی بلکہ حضرت علی ع کے وجود مبارک  نے عید غدیر کو اہمیت اور فضیلت بخشی ہے۔


یہ حضرت علی علیہ السلام کا وجود تھا جس کی وجہ سے عید غدیر نے اسلامی عیدوں میں سب سے اہم جگہ حاصل کی غدیر اُن کے لئے مہم نہیں جو چیز مہم ہے وہ حضرت علی ع کا وجود مبارک ہے جن کی وجہ سے عید غدیر کو اہمیت ملی ہے جب خداوند متعال نے یہ دیکھا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد ایسا کوئی شخص نہیں جو اس ہدف کو آگے بڑھا سکے تو اپنے حبیب کو حکم دیا کہ حضرت علی ع کو اپنا جانیشن نصب کرو صرف یہی وہ ذات ہے جو آپ کے بعد سماج میں عدالت قائم کر سکتی ہے امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کو کسی حکومت کی ضرورت نہیں تھی کیوں کہ آپ خود ابن عباس سے فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک حکومت کی قمیت ان جوتوں سے کم ہے غدیر میں علی ع کو کوئی دنیاوی حکومت نہین ملی تھی بلکہ یہ ایک الہی منصب ہے جس کو پروردگا نے غدیر میں اپنے حبیب حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ذریعے حضرت علی علیہ السلام کو عطا کیا تھا۔