وضو شروع کرنے سے پہلے کرتے وقت کسی مانع کے ہونے کے بارے میں شک ہو تو کیا کرے؟

وضو شروع کرنے سے پہلے یا وضو کرتے وقت اگر کسی مانع کے ہونے میں شک ہو تو ....

ID: 54330 | Date: 2018/07/15

سوال: وضو شروع کرنے سے پہلے کرتے وقت کسی مانع کے ہونے کے بارے میں شک ہو تو کیا کرے؟


جواب: وضو شروع کرنے سے پہلے یا وضو کرتے وقت اگر کسی مانع کے ہونے میں شک ہو تو تحقیق کرنا واجب نہیں ہے مگر یہ کہ رکاوٹ کا احتمال منشاء عقلائی رکھتا ہو لہذا ایسی صورت میں تحقیق کرنا واجب ہے یہاں تک کی رکاوٹ نہ ہونے کا اطمینان حا صل ہو جا ئے اور اسی طرح جب رکاوٹ وضو سے پہلے ہو توتحقیق کرنا واجب ہے اور اگر وضو ختم کر نے کے بعد شک کرے کہ مانع موجود تھا یا نہیں تو مانع نہ ہو نے پر بنا رکھے اور اس کو وضو بھی صحیح ہوگا۔ اسی طرح اگر مانع تھا اوروضو کر تے وقت اس کی طرف متوجہ بھی تھا یا کہ اس کی طرف متوجہ ہو نے کا احتمال ہو تو پھر وضو کے بعد اس بات میں شک کرے کہ آیا مانع برطرف کر دیا تھا یا پانی اس کے نیچے تک پہنچا دیا تھا یا نہیں تو وضو کے صحیح ہو نے پر بنا ء رکھے گا اور اسی طرح اگر (وضو کے بعد) مانع موجود ہونے کا یقین ہو اور اس بات میں شک کرے کہ مانع وضو کے وقت تھا یا وضو کے بعد ظا ہرہوا ہے تب بھی وضو کے صحیح ہونے پر بناء رکھے گا ، اگر وہ جا نتا ہو کہ وضو کر تے وقت کوئی ایسی چیز تھی کہ ممکن ہے کبھی اس کے نیچے پانی پہنچتا ہو اور کبھی نہیں جیسے انگوٹھی نیز یہ جا نتا ہو کہ دھو تے وقت وہ اس کی طرف تو جہ نہیں رکھتا تھا یا جا نتا ہو لیکن اسے اپنی جگہ سے ہلا یا نہ ہو اور اسی حالت میں شک کرے کہ آیا اتفا قیہ طور پر باقی اس کے نیچے پہنچا ہے یا نہیں تو وضو کے صحیح ہو نے کا حکم لگا نا مشکل ہے بلکہ ظا ہرا وضو کا اعادہ واجب ہے ۔


تحریر الوسیلہ، ج 1، ص45