بیت الخلاء کے وقت قبلہ سے متعلق شریعت کا حکم ہے؟

اگر رو بہ قبلہ یا پشت بہ قبلہ ہو نے پر مجبور ہو جائے

ID: 53408 | Date: 2018/05/10

سوال: بیت الخلاء کے وقت قبلہ سے متعلق شریعت کا حکم ہے؟


جواب: بول و براز کر تے وقت بدن کا اگلا حصّہ یعنی سینہ اور شکم اور پچھلا حصّہ یعنی پشت ِ قبلہ کی طرف کرنا حرام ہے ۔ قبلہ رخ یا پشت با قبلہ ہو نے کا معیار عرف ہے اور ظا ہرا قبلہ یا پشت بہ قبلہ ہو نے میں زانو دخالت نہیں رکھتے اور احتیا ط واجب یہ ہے کہ اگر چہ اگلا حصّہ رو بہ قبلہ نہ بھی ہو تب بھی تنہا شرمگا ہ کو قبلہ رخ نہ کرے اور بنا ء بر احتیا ط واجب استبراء کی حا لت میں بھی قبلہ رخ یا پشت بہ قبلہ ہو نا حرام ہے بلکہ اگر استبراء کر تے وقت پیشاب کے قطرے خا رج ہو تے ہوں تب بھی بنا بر اقوی حرام ہے اور استنجاء کی حا لت میں بھی احتیا ط ترک نہیں کر نی چا ہئیے ۔ بلکہ اقوی یہ ہے کہ استنجاء کی حا لت میں رو بہ قبلہ یا پشت با قبلہ ہو نا حرام نہیں ہے نیزاگر رو بہ قبلہ یا پشت بہ قبلہ ہو نے پر مجبور ہو جائے تو دونوں میں سے جو بھی انجام دئے اسے اختیار ہے اگرچہ احتیا ط مستحب یہ ہے کہ پشے بہ قبلہ ہو اور اگراس بات میں مجبور ہو جائے کہ یا اپنی شرمگا ہ کو دوسرے سے


نہ چھپا ئے ( جس کا شرمگا ہ کی طرف دیکھنا جائز نہیں ہے ، یا رو بہ قبلہ ہو تو شرمگا ہ چھپا نے کو اختیار کرے گا اگر قبلہ چنداطراف میں مشکوک ہو جائے اور اس کے بارے میں تحقیق بھی نہ کر سکے اس طرح کہ جب قبلہ معلوم ہو پیشاب پاخانہ نہ روک سکے تو جس طرف چا ہے بیٹھ سکتا ہے لیکن اگر ایک طرف گمان ہو تو بعید نہیں اس پر عمل کر نا لازم ہو ۔


تحریر الوسیلہ، ج 1، ص27