امام خمینی (رح) اور عراق کی بہترین یادیں

ایران اور عراق کی دو ملت کے درمیان اٹوٹ رابطہ کی علامت ہے

ID: 51368 | Date: 2018/01/11

سب سے پہلی بار عراق میں ایک روڈ کا نام امام خمینی (رح) کے نام پر رکھا گیا۔ بدھ کی ظہر کے بعد اس مقصد کے لئے نجف صوبہ کے مقامی اعلی عہدیداروں نے اس شہر کی ممتاز شخصیات صدر جمہوریہ اور کنسولگری کے مسئولین کی شرکت ساتھ پروگرام منعقد ہوا۔


جس سڑک کا نام امام خمینی (رح) کے نام پر رکھا گیا ہے وہ 6/ کلومٹر طولانی سڑک ہے۔ نجف میں داخل ہونے والے دروازہ سے لیکر ائیر پورٹ سے کوفہ کی سمت اس شہر کے آخری حدود کو شامل ہے۔


اس سڑک کے افتتاح کے موقع ہی پر امام خمینی (رح) کی قد آدم ایک تصویر اور رہنمائی کے لئے لگے بورڈ پر "شارع الإمام الخمیني" دکھائی دے گا۔ اس بورڈ کے نصب کرنے کے 2/ یا 3/ دن بعد ہی ڈرائیور کی توجہ کا مرکز بن گیا۔


کہا جاتا ہے کہ عراقیوں کا یہ ثقافتی اقدام نجف اشرف کے علماء اور روحانیوں کی کوششوں اور بعثہ مقام معظم رہبری اور سفارت کی جد و جہد کے نام کی سڑک نہ بنانے پر تنقید کرتے تھے اور ان کا عقیدہ تھا کہ آپ کے اس شہر میں 14/ سالہ قیام سے کافی برکتیں تھیں لہذا آپ کی یاد تازہ کرنے کے لئے یہ ضروری تھا کہ بعد کی نسلیں امام کو پہچانیں۔


اس روڈ کے راستہ میں نجف کا ثقافتی مرکز اور "مدینة الطب شہید صدر" کے نام سے دو مرکز بھی ہے اور یہ نجف کے اصلی اور اہم سڑکوں میں شمار ہوتی ہے۔ یہ سڑک اسی طرح آج بھی اربعین حسینی کے موقع پر نجف والوں کے کربلا کی سمت آنے کی راہ ہے۔ اس روڈ پر موجود امام خمینی (رح) کی تصویر کے پاس مراسم کی نجف میں ایران کے سفیر عبدالرحیم ساداتی کے ساتھ موافقت سے ہوئی، یہ کہتے تھے، یہ بہت بڑا قدم ہے اور اس دو ملک کے لوگوں کے درمیان آئندہ گہرے روابط کو جنم دے گا۔


پارلیمنٹ کے معاون رئیس حجت الاسلام و المسلمین مجید انصاری جو پہلے معاون کے ہمراہ عراق آئے تھے نے اسی رہنما بورڈ کے پاس جو "شارع الإمام الخمینی" کے نام سے ثبت ہوا ہے۔ امام کے نجف میں 14/ سالہ قیام کی طرف اشارہ کیا اور اب تین سال  گذرنے کے بعد ایران اور عراق کی دو ملت کے درمیان اٹوٹ رابطہ کی علامت ہے۔ اسی نامگذاری کو صدر جمہوریہ کے پہلے معاون کے عراق سفر کی برکت ذکر کیا ہے، اس کے باوجود داعش نے دین اور اسلام کے دعوی کے ساتھ تمام دینی اقدار کو خراب کرنے کی ناکام کوشش کی۔


اس میں صدر جمہوریہ کے معاون مسعود سلطانی فر اور میراث فرہنگی ادارہ کے رئیس اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ سلطانی فر نے اشارہ کی کہ عراق کے دو روزہ سفر میں صدر جمہوریہ کے پہلے معاون اسحاق جہانگیری نے عراقی اعلی عہدیداروں سے ملاقات میں سمجھا کہ امام کے افکار اور آپ کی تعلیمات نے کافی اثر چھوڑا ہے اور اس وقت ہم عراقی حکومت کے افراد میں امام خمینی (رح) کے اخلاق و کردار اور افکار کو اچھی طرح ملاحظہ کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ عراق بالخصوص نجف اشرف امام خمینی (رح) کی بہترین اور مجاہدانہ یادوں کا شہر ہے۔ نجف کے قدیمی محلہ میں جب ہم امام کی معمولی رہائشگاہ پر نظر کرتے ہیں تو آپ کے وجود کو تہران اور جماران کے محلہ اور اس چھوٹی سی عمارت میں محسوس کرسکتے ہیں کہ آپ انتہائی سادہ اور معمولی زندگی گذارتے تھے اور دنیاوی زرق و برق سے کافی دور تھے لیکن انسانی، اخلاقی اور سماجی اخلاق و کردار اور افکار کے لحاظ سے اعلی مرتبہ پر فائز تھے۔