امت مسلمہ کو داعش جیسے فتنہ کو سختی سے کچلنے کیلئے مثبت حکمت عملی اپنانا ہوگی

امین شہیدی: انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے بیرونی مداخلت کو روکنا ہوگا، جو ممالک انتہا پسندوں کو فنڈنگ کرتے ہیں وہ کسی بهی صورت میں پاکستان کے خیرخواہ نہیں۔

ID: 38074 | Date: 2014/12/01

علامہ امین شہیدی نے انتہا پسند گروہوں کو ملنے والی غیر ملکی مالی امداد کے بارے میں پوچهے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے بیرونی مداخلت کو روکنا ہوگا، جو ممالک انتہا پسندوں کو فنڈنگ کرتے ہیں وہ کسی بهی صورت میں پاکستان کے خیر خواہ نہیں، پاکستان میں شدت پسندوں کو امریکہ، اسرائیل، انڈیا اور عرب ممالک کی آشیرباد حاصل ہے اور یہ بات کسی سے ڈهکی چهپی نہیں کہ ان ممالک نے نہ صرف پاکستان بلکہ مسلم دنیا میں شدت پسندوں کی پشت پناہی میں بڑا کردار ادا کیا ہے جس کا خمیازہ آج مسلم امہ بهگت رہی ہے۔


حکمرانوں کے بارے میں پوچهے گئے ایک سوال کے جواب میں علامہ امین شہیدی کا کہنا تها کہ افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ملک کے وزیر داخلہ کا مزاج بادشاہانہ ہے اور وہ کسی کی بات کو ماننے سے انکار کر دیتے ہیں اب جبکہ پورے ملک میں انتہا پسند گروہ اپنی دہشت گردانہ کاروائیوں میں مصروف عمل ہیں تو وزیر داخلہ نے میں نہ مانوں کی رٹ لگا رکهی ہے! ہمارے حکمران ان دہشت گردوں کیخلاف کسی بهی کارروائی سے گریزاں ہیں، دراصل ان دہشت گردوں کا اصل ہدف ہمارے سکیورٹی ادارے اور وہ پاکستانی سول سوسائٹی ہے جو شدت پسندی کے مخالف ہیں، موجودہ حکمرانوں سے ان کی ساز باز ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ اور جنوبی پنجاب میں یہ گروہ منظم ہو رہے ہیں، ماہ محرم الحرام کے بعد اب ماہ ربیع الاول میں عاشقان مصطفٰی(ص) کے خلاف بڑی دہشت گردی کے لئے منصوبہ بندی انہی علاقوں میں یہی دہشت گرد گروہ ترتیب دینے میں مصروف ہیں۔


اتحاد بین المسلمین کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی کا کہنا تها کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے اپنے کارکنوں کی تربیت میں ہمیشہ رواداری، اتحاد بین المسلمین، احترام انسانیت اور حب الوطنی کو بنیاد بنایا، یہی وجہ ہے کہ آج تک ہمارے کارکنان نے انتہا پسندوں کے ملک میں بچهائے ہوئے نفرت کے کانٹے چنتے چنتے اپنی جان تو دے دی مگر احترام انسانیت اور وحدت کے پرچم کو سرنگوں نہیں ہونے دیا۔


داعش نامی دہشت گرد گروہ کے پاکستان میں قیام کے بارے میں اور امریکہ کے داعش کے ساته روابط کے عنوان سے پوچهے گئے ایک سوال کے جواب میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی نے کہا کہ پاکستان میں ایک مخصوص سوچ کے حامل انتہا پسندوں نے اب عالمی دہشت گرد داعش کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کا بیڑا اٹها لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ داعش کو ذاتی مقاصد کے لئے استعمال کر رہا ہے۔ امت مسلمہ کو داعش جیسے فتنہ کو سختی سے کچلنے کے لئے مثبت حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ وطن عزیز ماضی کی نسبت اس وقت شدید ترین بحرانوں کا شکار ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ موجودہ حکمرانوں کی غلط معاشی اور سیاسی حکمت عملی ہے۔


ملک میں جاری فوجی آپریشن کے بارے میں سوال پوچهے جانے پر علامہ امین شہیدی نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ شمالی وزیرستان طرز کا آپریشن پنجاب، بلوچستان اور سنده میں بهی شروع کیا جائے بصورت دیگر ہمیں ایک ناقابل تلافی نقصان کے لئے تیار رہنا چاہئیے۔


 


شفقنا اردو