دیوان امام خمینی (رح)

بوئے نگار

دیوان امام خمینی (رح)

نالہ کناں  ہوں  میں، غم دلدار ہے مجھے

دل فتنہ گاہ آہ شرر بار ہے مجھے

کہہ یار دلفریب سے جا کر، نقاب اٹھا

تیرے ہی ہجر رخ کا تو آزار ہے مجھے

مجمع میں  گلرخوں  کے چڑھاؤں  گا دار پر

منصور کی فغاں، جو بہت بار ہے مجھے

دے بادہ میرے جام میں  ساقی کہ ہجر یار

بار گراں  ہے اک، کہ سر بار ہے مجھے

کہتے ہو، دوستوں  پہ در دوست باز ہے

یہ تازہ آرزو نیا آزار ہے مجھے

سمجھا ہے کیا خرابہ پیر مغاں  کو تو؟

بستان یار وہ در و دیوار ہے مجھے

سالک! رہ سلوک میں  پیچھے ہے کس کے تو

ہر کوؤ کوچہ جلوہ گہہ یار ہے مجھے

ای میل کریں