امام رضا (ع) کی شہادت
عباسی خلیفہ مامون نے اپنی حکومت کو مضبوط کرنے اور محفوظ رکھنے کے لئے امام رضا (ع) کو مدینہ سے خراساں کے مرو میں بلایا، اپنی طاقت، اقتدار کی بقا کے لئے ہر ممکن کوشش کی اور ہر حیلہ اور بہانہ کا سہارا لیا اور جب یہ دیکھا کہ امام رضا (ع) کی رفتار و گفتار سے اس کی حکومت کمزور ہو رہی ہے اور حکومت کے ستون لرز رہے ہیں اور دوسری طرف امام رضا (ع) کی ولیعہدی کو لیکر دھمکیوں کا سامنا ہے اور وہ لوگ مامون کو تنبیہ کررہے ہیں تو اس ملعون نے آپ کو شہید کرانے کا فیصلہ کرلیا لیکن بہت ہی مکار اور ہوشیار تھا لہذا اس نے اس کام کو بہت ہی خفیہ طریقہ سے انجام دیا تا کہ اس کی حکومت کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو اور اس نے یہ کام کیا اور حضرت کو شہید کرادیا اور رسولخدا (ص) کے جانشین امام رضا (ع) کی 30/ صفر کو زہر سے شہادت ہوگئی اور جب آپ کے چاہنے والوں اور عقیدتمندوں کو آپ کی شہادت کی خبر ملی اور سب اکھٹا ہو کر کہنے لگے کہ آپ کو مامون نے دھوکہ سے شہید کرایا ہے، ہر طرف چاہنے والے نوحہ و ماتم، گریہ و زاری اور آه و شیون کرنے لگے۔ ہر طرف وامصیبتاہ کی فریاد و فغاں ۔ ہمارا غریب امام، مامون کے حکم سے رات کے سناٹے میں سپرد لحد کردیا گیا۔ خداوند عالم آپ (ع) کے قاتل پر لعنت کرے۔