مورخہ 11/ ذی القعدہ سن 148 ھ ق کو شیعوں کے آٹھویں امام اور رسولخدا کے جانشین حضرت علی بن موسی الرضا (ع) کی ولادت باسعادت ہوئی ہے۔ آپ نے مدینہ منورہ میں امام موسی کاظم (ع) کی صلب سے اور آپ کی شریک حیات نجمہ خاتون کے بطن مبارک سے دنیا و ما فیھا کو اپنے نورانی وجود سے منور فرمایا اور عالم کو ضوباران بنادیا ہے۔
امام خمینی فرماتے ہیں:
مامون عباسی تمام دھوکہ دھڑی اور فریب کے ساتھ حضرت امام رضا (ع) کو «یابن عم» اور «یابن رسول الله» بھی کہتا ہے اور آپ کی خوشامد کرتا ہے لیکن آپ کو تحت نظر بھی رکھے ہوا تھا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ کہیں کسی دن قیام نہ کردیں اور اس کی غاصب اور باطل حکومت کا تختہ نہ پلٹ جائے؛ کیونکہ آپ فرزند رسول ہیں اور ان کے حق میں وصیت کی گئی ہے لہذا انہیں مدینہ میں چھوڑا نہیں، ظالم و جابر حکام سلطنت اور بادشاہت کے خواہاں تھے اور ہر چیز کو اسی سلطنت اور حکومت پر فدا کردیتے تھے۔