شہید بہشتی

بہشتی ایک ملت کی طرح تھے

7/ تیر سازمان نے محمد رضا کلاہی کی مدد سے سرچشمہ تہران میں واقع پارٹی کے مرکزی دفتر کو اڑادیا

امام خمینی (رح) نے اپنے اس ساتھی کے سوگ میں فرمایا: ملت ایران نے اس عظیم حادثہ میں 72/ بے گناہ شہیدوں سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ بہشتی مظلوم تھے، مظلوم شہید ہوئے اور زندگی بھر اسلام دشمن عناصر کی آنکھ کا کانٹا رہے۔ بہشتی ہماری ملت کے لئے ایک ملت کی طرح تھے۔ جہاں تک میں ان لوگوں کو پہچانتا ہوں یہ لوگ نیک افراد میں تھے اور ان سب میں سر فہرست شہید بہشتی ہیں۔ بہشتی کی شہادت ان کی مظلومیت کے سامنے کچھ بھی نہیں ہے۔  میں شہید بہشتی کو ایک مجتہد، دیندار، قوم کا دوست اور امت مسلمہ کا ہمدرد اور معاشرہ کے لئے مفید جانتا تھا۔

ای میل کریں